اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ہدایت پر سابق پی آئی او راؤ تحسین کیخلاف محکمانہ انکوائری ختم کردی گئی ہے، راؤ تحسین کو ڈان لیکس ایشو میں شامل تفتیش کیا گیا تھا، جبکہ ان کیخلاف کوئی بھی دستاویزی ثبوت نہ ملنے پر انکوائری ختم کردی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے پی آئی او راؤ تحسین علی خان کوڈان لیکس کیس میں بری الزمہ قراردے دیا گیا ہے۔راؤ تحسین کیخلاف تحقیقات آگے بڑھانے کیلئے کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہیں۔ راؤ تحسین علی خان 22 اگست 2018ء کو ریٹائرڈ ہوچکے ہیں۔ جس پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے راؤ تحسین کیخلاف انکوائری ختم کرنے کی سمری وزیراعظم کو بھجوائی، سمری میں بتایا گیا کہ راؤ تحسین کے خلاف اب کوئی بھی دستاویزی ثبوت موجود نہیں ہے ۔اس لیے کیخلاف انکوائری کو آگے بڑھانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ جس پر وزیراعظم عمران خان نے راؤ تحسین علی خان کیخلاف انکوائری ختم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ راؤ تحسین کو سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں ڈان لیکس ایشو میں شامل تفتیش کیا گیا تھا، اور راؤ تحسین کیخلاف محکمانہ انکوائری شروع کی گئی تھی۔ واضح رہے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ڈان لیکس انکوائری کمیٹی رپورٹ پر غور کرتے ہوئے اس کے 18ویں پیرا کی منظوری دی تھی۔ جس کے تحت روزنامہ ڈان، ظفر عباس اور سرل المیڈا کے کردار کا معاملہ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس) کے سپرد کیا گیا۔ جبکہ رپورٹ میں پرنسپل انفارمیشن آفیسر (پی آئی او) راؤ تحسین علی کے خلاف دی گئی فائنڈنگس پر ای اینڈ ڈی رولز 1975 کے مطابق کارروائی کی ہدایت کی گئی تھی۔ اسی طرح وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی سے ان کا عہدہ واپس لے لیا تھا اور ہر کوئی اس واقعے کی بعد تشویش میں مبتلا ہو گیا تھا، کہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی خبر لیک کیسے کر دی گئی؟