نئی دہلی (یس نیوز ڈیسک) منی لانڈرنگ کے حوالے سے دنیا بھر میں بھونچال مچانے والی پاناما لیکس کے بعد اب بھارت میں داﺅد ابراہیم کی فون کال پکڑی گئی جس نے پوری دنیا میں نیا طوفان برپا کر دیا ۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق داﺅد ابراہیم اور اسکے گروپ کی ایک کال پکڑی گئی ہے جس نے بھارتی انٹیلی جنس حکام میں کھلبلی مچا دی ، کال کے مطابق داﺅد ابراہیم کی ملکیت ڈی کمپنی بالی وڈ کے ایک سپر سٹار اور بھارت میں رہنے والے کئی تاجروں کیلئے منی لانڈرنگ کا کام کرتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیلی فون کال ڈی کمپنی کے پاکستان بیس آپریٹو اور شارجہ میں ایک نامعلوم شحص نے ٹریس کی ہے جس میں بات چیت ہوتے ہوئے سنا گیا ہے کہ ڈی کمپنی کی ایک ٹیم نے 2012میں پاناما اور کینڈا میں بلیک منی ٹرانسفر کی تھی ۔
آپریٹوز فون پر 45 کے ہندسے کے بارے میں بات کر رہے تھے جس میں سے چالیس کا تعلق بالی وڈ سٹار سے تھا جبکہ باقی مانندہ 5ڈی گینگ کو بطور کمیشن ادا کیے جانے تھے جبکہ باقی رقم پاناما اور کینڈا میں خرچ ہونی تھی تاہم ایجنسیوں کو اس بارے میں یقین نہیں ہے کہ آیا آپریٹووٹیلی فون پر 45کروڑ کے بارے میں بات کر رہے تھے یا 45ارب کے بارے میں تاہم یہ ضرور ہے کہ آپریٹوز کو یہ رقم بھارت میں بلیک منی سے وائٹ منی کر کے بھارت لانے کا ٹاسک دیا جا رہا تھا
اخبار کے مطابق کمپنی کے آپریٹوز کی جانب سے دوران گفتگو داﺅد ابراہیم کیلئے”بڑے حضرت“ کے نام سے نیا ٹیلی فونک کوڈ استعمال کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ داﺅد ابراہیم کے ایک قریبی معاون نے پاناما اور کینڈا میں بھیجنے کیلئے بالی وڈ سٹار کی بلیک منی کابڑا حصہ کرپشن کی نذر کر دیا
تاہم سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسیوں کو اس بالی وڈ سٹار کے بارے میں پتہ ہے مگر وہ ابھی تک دیگر بھارتی شہریوں کا کھوج لگانے میں مصروف ہیں جن کی رقم 2012کے دوران بیرونی ممالک میں بھیجی گئی ہے ۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بعض بھارتی سیاستدان بھی ڈی کمپنی کے سربراہ داﺅد ابراہیم سے منی لانڈرنگ کے حوالے سے لوگوں کے رابطے استوار کرانے میں ملوث ہیں۔
منی لانڈرنگ کے عمل کو راﺅنڈ ٹرپنگ کے نام سے جانا جاتا ہے جو بلیک منی کو وائٹ کرنے کیلئے غیر قانونی تصور ہوتا ہے اور ا س عمل کا مقصد پیسے کو ٹیکس سے بچا کر دوبارہ بھارت میں لانا ہوتا ہے ۔دس سے پندرہ سال قبل ڈی کمپنی کے بالی ووڈ انڈسٹری کے ساتھ تعلقات استوار ہونا شروع ہوئے تاہم انفورسمنٹ ایجنسیو ں کی طرف سے کریک ڈاﺅن کے پریشر کی وجہ سے کمپنی نے اپنے روابط ختم کر دیے ۔
دوسری جانب انٹیلی جنس حکام بالی وڈ سٹار سمیت ان بھارتی تاجروں کو شناخت کرنے میں مصروف ہیں جو ڈی کمپنی کیساتھ مالی معاملات کر رہی ہیں ۔ ایک اعلی انٹیلی جنس افسر نے انڈیا ٹوڈے ٹی وی کو بتایا ہے کہ منی لانڈرنگ میں ملوث لوگ جلد سامنے آجائیں گے ۔