کولکتہ: بھارت میں انسانی ہڈیوں کا ایک بہت بڑا اسمگلر گرفتار کیا گیا ہے جس کے قبضے سے 16 انسانی کھوپڑیاں اور درجنوں انسانوں کے ہڈیاں اور پنجر برآمد ہوئے ہیں۔
بھارتی پولیس نے انسانی باقیات کے اسمگلر کو گرفتار کرنے کے بعد اس سے وابستہ گروپ کی تلاش شروع کردی ہے۔ مشتبہ شخص کو ریاست بِہار کے چھاپرا ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم سنجے پرساد نامی شخص کے سامان سے ایک درجن سے زائد انسانی کھوپڑیاں اور 34 مختلف انسانوں کے مکمل یا جزوی ڈھانچے دریافت کئے ہیں۔
ملزم نے بتایا کہ وہ اسے بھوٹان لے کر جارہا تھا اور اس نے تمام باقیات اترپردیش کے علاقے بالیا سے لی تھی تاہم دیگر ذرائع نے بتایا کہ وہ انہیں بھوٹان سے چین تک پہنچانا چاہتا تھا۔ پولیس کے مطابق پرساد کا تعلق ایک بڑے نیٹ ورک سے ہے جو ہمالیائی خطے میں موجود عاملوں، تانترک اور جادوگروں کو انسانی ہڈیاں سپلائی کرتا ہے۔
پولیس افسر محمد تنویر نے بتایا کہ ابتدائی طور پر پرساد نے اعتراف کیا ہے کہ وہ انتہائی غریب علاقوں میں واقع مسلم اور عیسائی قبرستانوں سے ہڈیاں چراتا ہے جہاں لوگ سالوں سال قبروں پر نہیں آتے۔ تاہم بھارت میں ایسا بھی ہوتا ہے کہ جب شمشان میں لاشوں کو جلانے والے عملے کو دیا جاتا ہے تو وہ لاش فروخت کردیتے ہیں اور اہلِ خانہ کو اگلے روز کسی اور جگہ سے لی ہوئی راکھ دیدی جاتی ہے۔
ملزم کے قبضے سے بھوٹانی اور نیپالی کرنسی، دو سم کارڈ اور دیگر اشیا برآمد ہوئی ہیں۔