لاہور: شاکر اللہ کا تعلق پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے تھا اور انہیں 8 برس قبل غلطی سے سرحد پار کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا انہیں جیل کے اندر پتھر مارمار کر قتل کر دیا گیا تھا اب شاکر اللہ کی میت کو واہگہ بارڈر میں پاکستانی حکام کے حوالے کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق شاکراللہ کا تعلق پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے تھا اور انہیں 8 برس قبل غلطی سے سرحد پار کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا، شاکر اللہ گزشتہ 8 سال سے بھارت کی ریاست راجستھان کی سینٹرل جیل جے پور میں قید تھے جہاں وہ تاحیات قید کاٹ رہے تھے، 5 سالہ شاکر اللہ کو جیل کے اندر پتھر مارمار کر قتل کیا گیا تھا اور ان کی میت کی واپسی کے لیے انتظار کرنا پڑا ، مقتول شاکراللہ کی میت ایک ایسے وقت میں پاکستانی حکام کے حوالے کردی گئی ہے جب محض ایک روز قبل ہی پاکستان دراندازی کرنے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو اسی واہگہ بارڈر میں خیر سگالی کے طور پر بھارتی حکام کے حوالے کر دیا تھا،
رپورٹس کے مطابق شاکراللہ کے لواحقین نے گزشتہ روز واہگہ بارڈر میں ان کی میت کی حوالگی کے لیے احتجاج بھی کیا تھا ، خیال رہے کہ پاکستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی کرنے والے بھارت کے طیارے گرائے تھے اور ایک پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو گرفتار کر لیا تھا ، وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران اعلان کیا تھا کہ خیرسگالی کے طور پر بھارتی پائلٹ کو رہا کررہے ہیں اور اسی اعلان کے مطابق یکم مارچ کو واہگہ بارڈر میں بھارتی حکام کے حوالے کر دیا گیا، مشترکہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں تمام جماعتوں کی جانب سے خطے میں امن کی خاطر اس فیصلے کی حمایت کی تھی تاہم اپوزیشن کے چند رہنماؤں کی جانب سے تحفظات کا بھی اظہار کیا گیا تھا۔