جناب عالی گزارش .کہ سابقہ دور حکومت میں سابقہ MNAچوہدری محمد طفیل جٹ صاحب نےسینکڑوں گھروں کے سیوریج کے نکاسی آب کےلیے لاکھوں روپے گرانٹ سے ڈسپوزل کی تنصیب کا منصوبہ شروع پاسکرواکہ زیر نگرانی پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ چیچہ وطنی شروع کروایاتھا اور اس کام.کا ٹھیکہ فاروق گوندل نامی ٹھیکیدار کو دیا گیا جو چیچہ وطنی کا ہی رہائشی ہے جس نے ناقص میٹریل سے کنواں اور نالہ تو بنا دیا مگر کئ ماہ گزرجانے کے باوجود ڈسپوزل کی موٹریں اوپر جنگلہ چھت پائپ اور دیگر سامان وغیرہ کی فٹنگ نہ کی جس کی وجہ سےمقامی لوگوں نے گھروں کا کوڑا کرکٹ اس کنویں میں پھینکنا شروع کردیا ہے ڈسپوزل کے نہ لگانے کی وجہ سے گٹروں کا پانی رہائشی آبادیوں کےمختلف خالی پلاٹوں اور سڑکوں پر کھڑا ہے جس سے بدبواور تعفن پھیلنے کے ساتھ ساتھ خطر ناک کیڑوں مکوڑوں اور مچھروں کی ناصرف افزائش نسل ہورہی ہےبلکہ لوگ مہلک بیماریوں کابھی شکار ہورہے ہیں اورجگہ جگہ کھڑےگندھے پانی کی وجہ سے زیر زمین پانی مزید بھی خراب ہو رہا ہےاورسڑکوں اور پلاٹوں پر کھڑے پانی کی وجہ سے لوگوں کاگزرنا بھی محال ہوچکا ہے عوامی وسماجی حلقوں کاآپ جناب سے پرزور مطالبہ ہے کہ اس منصوبے میں ڈسپوزل کی تنصیب میں کئ ماہ سے کیے جانے والے تاخیری حربے جوکہ لاکھوں روپے کی گرانٹ کو ہڑپ کرنے کے مترادف ہےکا منہ بولتا ثبوت ہے اس لیے ہمارا آپ جناب سے مطالبہ ہے کہ اس منصوبے کےکام میں ناقص میٹریل کے استعمال اوراس کوبروقت مکمل نہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے مہربانی فرما کر اس منصوبے کی انکوائری کروائ جائے اور ذمہ داران کا تعین کرکےان کے خلاف کاروائ کی جائے اور مقامی آبادی کے غریب لوگوں پر رحم فرماتے ہوئے اس منصوبے کو جلد از جلدمکمل کیا جائے تاکہ سیوریج کی نکاسی آب کا سسٹم بحال ہونے سے لوگ مہلک بیماریوں اور زیر زمین پینے کاپانی مزید خراب ہونے سے بچ سکے متاثرہ آبادیوں کے لوگ جناب کے مشکوروممنون ہونگے……………..
.ہڑپہ سے…………چوہدری منیر احمد ساجد