تحریر : ایم سرور صدیقی
TVآن کیاتو مہدی حسن سریلی آواز میں جنگی نغمہ گارہے تھے اپنی جاں نذر کروں، اپنی وفا پیش کروں قوم کے مرد ِ مجاہد تجھے کیا پیش کروں سن کر کئی سنی،پڑھی،کہی اوران کہی باتیں یاد آگئیں واقعات کا تسلسل ،اپنے قومی ہیروزکے بہادری کے قصے،جواں مردی کی داستانیں اور اپنی مادر ِ وطن کیلئے جانیں قربان کرنے والوںکی کہانیاں دل میں عجب جوش پیدا کردیتی ہیں تو بے اختیار ان جوانوںکو سیلوٹ کرنے کو دل کرتاہے جنہوںنے ہمارے ”کل ”کے لئے اپنا آج” قربان” کردیا دھرتی کے ان سپوٹوںکو قوم تاقیامت خراج ِ تحسین پیش کرتی رہے گی کہ زندہ قوموںکا یہی شعارہوا کرتاہے اس میں کوئی شک نہیں ۔۔ایک عالم تسلیم بھی کرتاہے۔۔اور ازلی دشمن ۔۔اعتراف بھی ۔۔کہ افواج ِپاکستان کا شمار دنیا کی چند گنی چنی بہترین فوجوںمیں کیا جاتاہے ان بہادروںنے اپنے لہو سے جرأت،استقامت اوربہادری کی ایسی تاریخ رقم کی ہے کہ سن کر انسان کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں یقینا علامہ اقبال نے ایسے ہی مجاہدوں بارے کہا ہے
یہ غازی یہ تیرے پر اسرار بندے
جنہیں تونے بخشاہے ذوق ِ خدائی
دونیم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دریا
سمٹ کر پہاڑ ان کی ہیبت سے رائی
دشمن ہر دم پاکستانی فوج سے خوفزدہ رہتاہے یہی وجہ ہے کہ بھارت نے ہمیشہ افواج ِپاکستان کو اپنے اوچھے ہتھکنڈے اور زہریلے پروپیگنڈے کیلئے بدنام کرنے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیا کبھی پاکستانی فوج پر مقبوضہ کشمیر میں دراندزی کے الزامات لگائے گئے ۔کبھی ممبئی میں دہشت گردی کے واقعات میں آئی ایس آئی کو ملوث کرنے کی شرمناک جسارت کی گئی لیکن دنیا نے بھارت کے اس سفید جھوٹ پر یقین نہیں کیا پاکستانی فوج انڈیا کا خاص ٹارگٹ ہے اس کے باوجود بھارت کو ہمیشہ منہ کی کھانا پڑی ہے پاکستانی قوم کو اپنی بہادر افواج پر بڑا نازہے اور ان کی قربانیوں کااحساس بھی۔
20کروڑ سے زائدپاکستانیوںکو یقین ہے کہ پاک فوج پاکستان کی نظریاتی سرحدوںکیلئے قومی امنگوںکی ترجمان اور جغرافیائی سرحدوںکی محافظ ہے اور دشمن کو نیست و نابود کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے اس کا عملی مظاہرہ کئی بار کیا جا چکاہے پاک فوج نے1965 ء کی پاک بھارت جنگ میں اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کا غرور خاک میں ملادیا اس جنگ میں پاکستانی جوانوںنے عزم و ہمت کی ناقابل ِ فراموش داستانیں لکھ کراپنے وطن کا نام سربلند کردیا چونڈہ کے مقام پر دنیا کی تاریخ میںٹینکوں کی سب سے بڑی جنگ لڑی گئی دشمن کو اپنی فوجی برتری اور عسکری قوت پر بڑا غرور تھا یہاں بھارت نے جدید اسلحہ سے لیس سینکڑوں فوجی ٹینک جنگ میں جھونک دئیے وسائل کی کمی اورعددی قوت کی کمی بھی پاکستانی جوانوںکے راستے کی رکاوٹ نہ بن سکی دشمن کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستانی جوانوںنے دنیا کا انوکھا طریقہ اختیار کرتے ہوئے اپنے جسموں سے بم باندھ کر وہ دشمن کے ٹینکوں کے نیچے لیٹ لئے ان کے شوق ِ
شہادت نے جنگ کل پانسہ پلٹ دیا دنیا میں عزم و بہادری کی بہت کم مثالیں موجود ہیں دنیا بھر کے مسلمانوں کو اپنے شہیدوں اور غازیوں پر بہت فخرہے تاریخ شاہد ہے جب بھی وطن پر کوئی کڑا وقت آیا جنگ کا میدان ہو یا قدرتی آفات۔۔ افواج ِپاکستان نے ہمیشہ اپنے ہم وطنوںکا ساتھ دیا ان کو کبھی مایوس نہیں پیشہ وارانہ سرگرمیوں میں افواج ِپاکستان آھ بھی نمبرون ہیں1971ء کی جنگ کے نتیجہ میں پاکستان دو لخت ہوا میں پوری سچائی کے ساتھ سمجھتاہوں یہ جنگ بڑی عجیب و غریب تھی پاکستانی فوج جن کیلئے بھارت سے جنگ لڑرہی تھی وہ (بنگالی) ان کے خلاف نبرد ازما تھے اس لحاظ سے شکست میں فوجی سے زیادہ سیاسی عوامل زیادہ کارفرما تھے۔پاکستان میں فوجی ڈکٹیٹروںنے متعدد بار مارشل لاء لگایا اس سے یقینا فوج کی توجہ تقسیم ہوئی ہوگی( خیر یہ اپنی جگہ ایک الگ داستان ہے) دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں بھی پاکستان کا کلیدی کردارہے جس میں ہمارے جوانوںنے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں انتہا پسندی کے خلاف پاک فوج نے اپنا کردار بڑی جرأت سے ادا کیا ہے عسکری ادارے ایسا نہ کرتے تو آج پاکستان میں خدانخواستہ خانہ جنگی کی کیفیت ہوتی
بہرحال مجموعی طورپر پاک فوج آج بھی ملک کا سب سے مضبوط ،منظم اور متحرک ادارہ ہے موجودہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے جمہوریت کومستحکم کرنے پر زور دیاہے ان کا یہ بھی کہناہے تمام ادارے اپنی حدودمیں رہیں تو کبھی کوئی مسئلہ پیدانہیں ہو سکتا انہوں نے کشمیریوں کے حق ِ خود ارادیت کی بھرپور حمایت کااعلان کیاہے جس سے کشمیری مسلمانوںکے حوصلے مزید بلندہوئے ہیں جنرل راحیل شریف نے ملکی سلامتی،جمہوریت کے استحکام اور مسئلہ کشمیرکیلئے اپنے دوٹوک موقف کا اعادہ بھی کیا۔ یہ بھی محبت کی دلیل ہے کہ ان دنوں پا ک فوج سے اظہار ِ یکجہتی کیلئے سیاستدان، سول سوسائٹی،سماجی کارکن ،مذہبی رہنما ریلیاں نکال رہے ہیں اورآزاد کشمیرمیں 9مئی کو پاک فوج یوم ِ ِ یکجہتی منانے کااعلان کیا گیا ہے جو یقینا خوش آئند بات ہے
ہرادارہ پاکستان کی ریڈھ کی ہڈی کی مانند ہے پا ک فوج تو ملک کی جغرافیائی سرحدوںکی محافظ ہونے کے ناطہ سے اس کی ذمہ داریاں نازک بھی ہیں اور زیادہ بھی۔یہ سچ ہے تمام ادارے اپنی حدودمیں رہیں تو کبھی کوئی مسئلہ پیدا ہو سکتا نہ کسی کو شکایت۔ ماضی کی غلطیوں سے ہم سب کوسیکھنے کا وقت آگیاہے ۔افواج ِپاکستان صرف اپنا آئینی کردار ادا کرے تو قوم کا بچہ بچہ کہتا نظر آئے گا
اپنی جاں نذر کروں،اپنی وفا پیش کروں
قوم کے مرد ِ مجاہد تجھے کیا پیش کروں
تحریر : ایم سرور صدیقی