اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاکستان سے بھارت کی ریاست راجھستان منتقل ہونے والے ہندو خاندان کی پراسرار موت کا معمہ ابھی تک حل طلب ہے۔ جس کی بڑی وجہ بھارتی حکومت کی واقعے پرمجرمانہ خاموشی ہے۔ مگر پاکستان ہندوکونسل نے گیارہ ہندوؤں کی موت کا ذمہ داربھارتی حکومت کوقراردے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ہندو کونسل نے کہا ہے کہ پاکستانی ہندوؤں کو قتل کیا گیا اور یا انہوں نے خود کشی کی ہے، دونوں صورتوں میں ذمہ دار بھارتی حکومت ہے۔ پاکستان ہندو کونسل کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے اس ضمن میں کہا ہے جودھپور کے افسوسناک سانحہ سے تمام عناصر کو سبق حاصل کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ بھارت کے علاقے جودھپورمیں رہائش پذیر گیارہ پاکستانی ہندو پراسرار طور پر ہلاک ہو گئے تھے۔ جس پر بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ پاکستان سے جانے والے ہندو راجستھان کے ضلع جودھپور میں رہائش پذیر تھے۔ متاثرہ خاندان کا صرف ایک شخص زندہ بچا ہے۔ بھارتی پولیس کا اس سلسلے میں کہنا تھا کہ بظاہر لگتا ہے کہ تمام افراد نے خودکشی کی ہے۔ پولیس کے مطابق گھر میں بو تھی جس سے لگتا ہے کہ مرنے والوں نے کوئی کیمیکل پیا ہے اور کسی بھی مرنے والے کے جسم پر کو ئی زخم کا نشان نہیں پایا گیا۔ مرنےو الوں کا تعلق بھیل برادری سے تھا۔ پاکستان کے شہر شہداد پور کے رہائشی بھیل برادری سے تعلق رکھنے والا ہندوؤں کا خاندان 2012 میں ہندوستان چلا گیا تھا۔