کراچی: سعد علی کی آنکھوں میں بھی لارڈز میں سنچری کا خواب جگمگانے لگا۔
سعد علی کا دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ کے دوران ٹیسٹ ڈیبیو متوقع ہے، انھوں نے اس سیزن میں قائد اعظم ٹرافی کا اختتام ٹاپ اسکورر کے ساتھ کیا، اس دوران انھوں نے 68.35 کی ایوریج اور 72.55 کے اسٹرائیک ریٹ سے 975 رنز اسکور کیے۔
24 سالہ سعد علی کہتے ہیں کہ یہ میرے لیے حقیقت میں ایک قابل فخرلمحہ ہے، یہ ایک ایسا موقع ہے جس کا میں نے برسوں انتظار کیا ہے، اب میں اپنی پہلی منزل پاچکا اور اگر موقع ملا تو اگلی منزل لارڈز میں سنچری اسکور کرنے کی ہوگی۔
سعد علی کہنا تھا کہ میں 10 برس سے زائد سے کرکٹ کھیل رہا ہوں، مجھے کوئی علم نہیں تھا کہ مجھے عالمی سطح پر ملک کی نمائندگی کا موقع کب ملے گا، سچی بات تو یہ ہے کہ اس وقت میں نے اپنے لیے کوئی ہدف مقرر نہیں کیا تھا مگر جیسے وقت آگے بڑھا میں نے خواب دیکھنا شروع کردیے، مجھے خوشی ہے کہ میں اس لیول پر پہنچ گیا ہوں۔
یاد رہے کہ سعد علی کی مجموعی فرسٹ کلاس ایوریج 46.93 اور اسٹرائیک ریٹ 51.42 ہے، انھیں رواں سیزن میں شاندار کارکردگی پر قومی ٹیم میںطلب کیا گیا جہاں پر انھوں نے 3 سنچریاں اور اتنی ہی ہاف سنچریاں اسکور کیں، ان میں 232 رنز کی ایک اننگز بھی شامل ہے۔ انھیں اس بات پر یقین ہے کہ وہ کسی بھی میدان اور کسی بھی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی صلاحیت رکھتے اور وہاں پرفارم کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری خاصیت یہ ہے کہ میں پاکستان میں کسی بھی گراؤنڈ میں کھیل سکتا ہوں، صرف طویل فارمیٹ میں ہی نہیں بلکہ محدود اوورز کے میچز میں بھی اچھا پرفارم کیا ہے، یہی خاصیت مجھے دوسروں سے مختلف بناتی ہے، مجھے امید ہے کہ جب میں لارڈز میں پہنچوں گا تو وہاں پر بھی میں ویسا ہی پرفارم کروں گا۔
سعد علی موقع ملنے پر قومی الیون میں اپنی جگہ پکی کرنے کے خواہاں ہیں، وہ کہتے ہیں کہ اگر مجھے کھیلنے کا موقع ملا تو میں صرف اپنی ٹیم کی کامیابی میں ہی کردار ادا نہیں کروں گا بلکہ میں اپنی پرفارمنس سے اپنی جگہ پکی بھی کروں گا، وہ اس ٹور میں کسی بھی بولر کا سامنا کرنے کیلیے تیار ہیں جبکہ کپتان سرفراز احمد سے متعلق سعد علی کا کہنا تھا کہ سرفراز احمد اور میں ایک ہی زون عالمگیر جمخانہ اور ایک ہی کلب پاکستان سی سی کی جانب سے کھیلتے ہیں، اس لیے میرا ان کے ساتھ ایک گہرا تعلق ہے اور انھوں نے میری صلاحیتوں کو چمکانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔