حکومت نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ڈی چوک پر مذہبی جماعت کی جانب سے جاری احتجاجی مظاہرین کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔
اسلام آباد: (یس اُردو) وفاقی دارالحکومت میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ڈی چوک پر مذہبی جماعت کی جانب سے احتجاجی دھرنا تیسرے روز سے جاری ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور دھرنے کے شرکاء کے درمیان گزشتہ روز ہونے والے مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے تاہم حکومت کی جانب سے مظاہرین کیخلاف آپریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آپریشن آج رات کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے جس کیلئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں۔ واضح رہے دھرنے کے باعث شہر میں موبائل فون سروس معطل ہے ۔ ریڈ زون کی جانب جانے والے راستے بند ہیں ۔ ایوان صدر ، وزیر اعظم ہاؤس ، پارلیمنٹ ہاؤس ، سپریم کورٹ سمیت اہم عمارتوں کے باہر فوجی جوان تعینات ہیں ۔ ڈی چوک کے اطراف پولیس کے تازہ دم دستے بھی تعینات ہیں ۔ مشتعل مظاہرین کی جانب سے میٹرو سٹیشنز پر توڑ پھوڑ کے باعث جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس بھی بند ہے ۔ اسلام آباد کے داخلی راستوں پر چیکنگ سخت کر دی گئی ہے ۔