سابق صدر پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں اسلام آباد کی خصوصی عدالت کی جانب سے سزائے موت کے فیصلے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔ اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے اپنے مختصر فیصلے پرویز مشرف کو سزائے موت سناتے ہوئے کہا ہے کہ سابق صدر پر آئین کے آرٹیکل 6 کو توڑنے کا جرم ثابت ہوتا ہے۔
مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں ردعمل دیتے ہوئے اس فیصلے کو تاریخ ساز قرار دیا اور کہا ہے کہ فیصلے سے آمریت کا راستہ بند ہوگا۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ اس سے مستقبل میں آئین توڑنے کی روایت ختم ہو گی جب کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔
جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ یہ آرٹیکل 6 کے تحت تاریخ ساز فیصلہ ہے، فیصلے سے آئین کی بالادستی قائم ہو گی، آمریت کا راستہ بھی رکے گا۔انہوں نے پرویز مشرف کو فوری طور پر پاکستان لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ کے لیے کوئی بھی آئین میں دی گئی حدود کو عبور نہ کرے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ پاکستان میں کسی فوجی آمر کو پہلی بار عدالت نے سزا سنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں پرویز مشرف صدر تھے، ہم نے انہیں نکالا جس کے بعد وہ باہر ملک چلے گئے لیکن ہماری مخلوط حکومت تھی اس لیے ہم ایسے فیصلے نہیں کر سکتے تھے۔
ایسے فیصلے کا فائدہ نہیں جس سے ادارے تقسیم ہوں: فواد چوہدری
ادھر خصوصی عدالت کے فیصلے پر وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہا کہ “وقت کے تقاضے ہوتے ہیں، ملک کو جوڑنے کی ضرورت ہے ایسے فیصلے جس سے فاصلے بڑھیں، تقسیم بڑھے قوم اور ادارے تقسیم ہوں ان کا کیا فائدہ؟ ” فواد چوہدری نے کہا کہ مسلسل کہہ رہا ہوں گفتگو کی ضرورت ہے نیو ڈیل کی طرف جائیں ایک دوسرے کو نیچا دکھانا کسی کے مفاد میں نہیں ملک پر رحم کریں۔