اسلام آباد یونائیٹڈ نے اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ قومی ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ اور محمد آصف کی خدمات حاصل کرنے کے حوالے سے زیر گردش افواہوں کی تردید کر دی ہے۔پاکستان سپر لیگ میں مبینہ طور پر اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے شرجیل خان اور خالد لطیف کو لیگ سے معطل کر کے وطن واپس بھیج دیا گیا تھا۔دونوں کھلاڑیوں کی وطن واپسی کے بعد حال ہی سوشل میڈیا پر یہ خبریں زیر گردش تھیں کہ شرجیل اور خالد کی جگہ سلمان بٹ اور محمد آصف کو اسلام آباد یونائیٹڈ کے اسکواڈ میں شامل کیا ہے۔یاد رہے کہ 2010 کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث ہونے پر محمد عامر، محمد آصف اور اس وقت کے قومی ٹیم کے کپتان سلمان بٹ پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ’اللہ جانتا ہے بے قصور ہوں، کچھ غلط نہیں کیا‘
تینوں کھلاڑیوں پر عائد پابندی کا 2015 میں خاتمہ ہو گیا تھا اور آئی سی سی نے انہیں ہر طرز کی کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی تھی۔
محمد عامر کی گزشتہ سال انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی ہوئی تھی جبکہ بقیہ دونوں کرکٹرز تاحال قومی ٹیم میں واپسی کیلئے کسی موقع کی تلاش میں ہیں۔
پاکستان سپر لیگ کے درافٹ میں بھی کسی ٹیم نے دونوں کھلاڑیوں کی خدمات حاصل نہیں کی لیکن شرجیل اور خالد کی معطلی کے بعد سوشل میڈیا پر افواہیں گرم تھیں کہ دونوں کھلاڑیوں کو اسلام آباد یونائیٹڈ کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔
البتہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے اس خبر کی تردید کر دی ہے اور فرنچائز کے منیجر ریحان الحق نے کہا ہے کہ عامر اور سلمان بٹ کی اسلام آباد یونائیٹڈ میں شمولیت کے حوالے سے تمام افوہیں بے بنیاد ہیں۔