اسلام آباد: سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
سپریم کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما اور سابق وزیر مملکت طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت نے فیصلے کے روز طلال چوہدری کی حاضری کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے 15 مارچ کو سابق وزیر مملکت طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران فردجرم عائد کرتے ہوئے انہیں چارج شیٹ جاری کی تھی۔
واضح رہے کہ وزیر مملکت طلال چوہدری پر ایک جلسے میں سپریم کورٹ کے خلاف توہین آمیز جملے کہنے کا الزام ہے جب کہ اس سے قبل نہال ہاشمی اور دانیال عزیر کو بھی توہین عدالت پر نااہل کیا جاچکا ہے۔
نہال ہاشمی توہین عدالت کیس؛
سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سینیٹر نہال ہاشمی کو توہین عدالت کا جرم ثابت ہونے پر 5 سال کے لیے نااہل قرار دیتے ہوئے ایک ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
دانیال عزیز توہین عدالت کیس؛
سپریم کورٹ نے (ن) لیگ کے رہنما دانیال عزیز کو آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عدالت کی برخاستگی تک سزا سنائی۔ قانون کے تحت مسلم لیگ (ن) کے رہنما 2018 کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں رہے اور آئندہ 5 برس تک کوئی عوامی عہدہ بھی نہیں لے سکتے۔