اسلام آباد: ہائی کورٹ نے اقامے کی بنیاد پروزیر خارجہ خواجہ آصف کو نااہل قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے خواجہ آصف کی نااہلی لیے تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواستگرار کے وکیل سکندر بشیر نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ خواجہ آصف غیر ملکی کمپنی کے مستقل ملازم ہیں اور وہ ماہانہ 50 ہزار درہم لیتے ہیں جس پر انہوں نے انکم ٹیکس ادا نہیں کیا۔خواجہ آصف کے اقامے کا معاملہ پاناما لیکس کیس جیسا ہی ہے خواجہ آصف نے اپنے تمام اثاثے ظاہرنہیں کیے اور غیر ملکی کمپنی سے ہونے والی آمدنی کو چھپایا جس پر وہ آرٹیکل 62 پر پورا نہیں اترتے لہذا عدالت اثاثے ظاہر نہ کرنے پر خواجہ آصف کو نااہل قرار دے۔
دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے استفتسار کہ کیا یہ کیس لاہور ہائی کورٹ کا نہیں بنتا۔ وکیل بھی جب کوئی دوسرا کام کرتا ہے تو وکالت کا لائسنس معطل کر دیا جاتا ہے۔ ممکنہ طور پر یہ کیس لارجر بنچ کو بھیجا جائےگا۔ عدالت نے درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔