کراچی (ویب ڈیسک) پی آئی اے کے سی ای او ثاقب عزیز نے چیف آپریٹنگ آفیسر کو غیر معمولی اختیارات دے دئیے،سی ای او کی جانب سے نئے حکم نامے میں چیف آپریٹنگ آفیسر کو بااختیار بنا دیا گیا۔حکم نا مے کے مطابق روزانہ کے معمولات سے لے کر ائیر لائن
کے آپریشن اور اسٹریجک مینجمنٹ معاملات سپرد کردیئے گئے ہیں ۔فلائٹ آپریشن، سیفٹی اینڈ کوالٹی، گرانڈ سروس ،انجینئرنگ انفارمیشن ٹیکنالوجی تمام معاملات سی او او کے سپرد کیے گئے، سرکلر میں تمام ڈپارٹمنٹس اور تنظیمی افسران کو زیادہ سے زیادہ تعاون کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ادارے کو بہتر کرنے کے لئے سرکلر فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔دریں اثناء قومی ایئر لائن پی آئی اے نے حج آپریشن کے دوران اضافی سامان کی مد میں دو ملین ریال سے زائد کااضافی ریونیو حاصل کر لیا ۔ بتایا گیا ہے کہ پی آئی اے کی تاریخ میں پہلی بار اضافی سامان کی مد میں اتنی رقم پی آئی اے کے خزانے میں جمع ہوئی۔پی آئی اے نے اسٹیشن منیجر لاہور طارق مجید کو، جدہ تعینات کیا تھا مگر اب انتظامیہ نے اضافی سامان کی مد میں ریکارڈ ریونیو جمع کرنے پر طارق مجید کو دوبارہ لاہور ائیرپورٹ پر اسٹیشن منیجر تعینات کر دیا ہے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق قومی ایئر لائن کی ناقص حکمت عملی کے باعث خسارے میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا۔ پی آئی اے کو 9 ماہ کے دوران 41 ارب 25 کروڑ سے زائد کا خسارہ ہوا۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کو پچھلے سال کی نسبت پونے 7 ارب سے زائد کے خسارے کا سامنا ہے۔ گزشتہ 9 ماہ کے دوران پی آئی اے کو 41 ارب 25 کروڑ سے زائد کا خسارہ ہوا۔مالی نتائج رپورٹ کے مطابق نقصان کی 3 بڑی وجوہات رہیں۔ 9 ماہ کے دوران روپے کی قدر 6 فیصد گرنے سے پی آئی اے کو نقصان ہوا۔اسی عرصے کے دوران ایندھن کی قیمتوں میں 22 فیصد اضافے سے پی آئی اے کو نقصان ہوا جبکہ پی آئی اے کے ریونیو میں صرف 4.4 فیصد اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق غیر ضروری اخراجات میں پونے 2 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ خسارہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے سے ہوا۔