اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف پارلیمنٹ میں ایسے گرجے برسے کہ عمران خان اگلے روز پارلیمنٹ کے اجلاس میں آئے ہی نہیں۔ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ جواب دینا جانتے ہیں، نوجوان تلملا بھی رہے ہیں تاہم برد باری کا مظاہرہ کیا۔ خواجہ آصف کا کہنا ہے اگر کوئی غیر پارلیمانی لفظ کہا ہو تو معافی مانگنے کو تیار ہوں۔ انہیں بھی تھوڑی سی شرم ہونی چاہیئے۔
وزیر دفاع کی اس گھن گرج کی بازگشت پارلیمنٹ میں آج بھی سنائی دیتی رہی، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے تو پارلیمنٹ کا رخ کرنا بھی گوارہ نہ کیا، تحریک انصاف کے ارکان بھی بجھے بجھے سے دکھائی دیے۔ شاہ محمود قریشی کا دعویٰ ہے کہ حکومتی حلقوں نے بھی وزیر دفاع کی اس حرکت کا دفاع نہیں کیا۔
جو خواجہ آصف نے غیر پارلیمانی زبان استعمال کی اس کی مہذب حلقوں نے مذمت کی اور پی ٹی آئی نے بردباری کا مظاہرہ کیا کیونکہ جواب دینا ہمیں بھی آتا ہے اور نوجوان تلملا بھی رہے تھے۔ خواجہ آصف تحریک انصاف کی دھلائی کرنے والے اپنے بیان پر قائم ہیں، کہتے ہیں کہ انہوں نے کوئی غیر پارلیمانی زبان استعمال نہیں کی، جو کہا اندر کی آواز تھی، جو عمران نے زبان استعمال کی وہ غیر مناسب تھی، کل غیر پالیمانی الفاظ استعمال نہیں کیے اور اگر کیے تو معافی مانگوں گا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی موجودگی میں تحریک انصاف پر جملے کسنا کرنا افسوس ناک ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور سینیٹر مشاہد حسین سید سمیت کئی سیاسی رہ نماؤں نے بھی خواجہ آصف کی تحریک انصاف پر چڑھائی پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔