سلام آباد (یس اردو نیوز) وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ ہے ملک بھر میں قائم دفاعی پیداواری ادارے تینوں مسلح افواج کی دفاعی ضروریات پوری کر رہے ہیں ‘ملک میں بنائے جانے والی دفاعی مصنوعات اورآلات دنیا کے 40ممالک کو برآمد کر رہے ہیں ‘ہماری اولین ترجیح ہے کہ دفاعی پیداواری شعبے میں مکمل خود انحصاری حاصل کی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پہلے تین سالوں کے دوران محنت ‘لگن اور جذبے کے ساتھ کام کر کے دفاعی پیداواری اداروں کو مزید فعال کر دیا ہے ‘جو ادارے خسارے میں تھے وہ بھی منافع کی طرف لے گئے ہیں ‘ہم کمٹمنٹ کے ساتھ کام کر رہے ہیں‘کسی بھی دفاعی پیداواری ادارے کی نجکاری زیر غور نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری یہ بھی کوشش ہے کہ دفاعی پیدوارای اداروں میں تیار ہونے والے دفاعی آلات اور اسحلہ کسی بھی طرح غیر ریاستی عناصر تک نہ جائے اس لئے ہم نے ایک فول پروف نظام مرتب کیا ہے ‘دفاعی آلات اور تیار ہونے والا اسلحہ برآمد کرنے کے لئے بھی وزارت خارجہ سے این او سی لیا جاتا ہے
۔انہوں نے کہا کہ ہماری ایک کوشش یہ بھی ہے کہ وزارت دفاعی پیدوار حکومت سے بجٹ نہ لے بلکہ پیداواری صلاحیت بڑھا کربرآمدت میں مزید اضافہ کر کے اپنے اخراجات پورے کیے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ تمام صوبائی حکومتیں اور ادارے دفاعی سازوسامان حکومت کے دفاعی پیداواری اداروں سے حاصل کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ڈرون طیارے بھی ہم خود تیار کر رہے ہیں اور وہ ہر لحاظ سے کامیاب ہیں ۔