دہلی…..دہلی کے تعلیمی ادارے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبا نے اپنی یونین کے صدر کنہیا کمار کی گرفتاری کے خلاف ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اسٹوڈنٹ یونین نے کہا ہے کہ جب تک کنہیا کمار کو رہا نہیں کیا جاتا ہے، یونیورسٹی میں کسی طرح کا کوئی کام کاج نہیں ہونے دیا جائے گا۔ٹیچرز یونین کے صدر اجے پٹنائک نے کہا ہم طالب علموں کی ہڑتال کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم ہڑتال کے دوران کلاسیں نہیں لیں گے۔یونیورسٹی کے طلبا و اساتذہ نے کیمپس میں انسانی زنجیر بنا کر کنہیا کمار کی گرفتاری کی مخالفت کی تھی۔ٹیچرز یونین کے صدر نے کہا ایمرجنسی (1975) کے بعد ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ اسٹوڈنٹ یونین کے منتخب صدر کو پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ یہ سراسر غلط ہے۔ہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہمیں نہ تو دبایا جا سکتا ہے اور نہ ہی کچلا جا سکتا ہے۔
پہلے سے ہی ناراض طلبا و اساتذہ کا غصہ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے بیان کے بعد مزید بھڑک اٹھا۔راج ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ جے این یو میں جو کچھ ہوا، اسے پاکستان میں سرگرم شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ سعید کی حمایت حاصل ہے۔انھوں نے خبردار کیا کہ قوم مخالف حرکتوں کو قطعاً برداشت نہیں کیا جائے گا۔گذشتہ دنوں یونیورسٹی کیمپس میں کشمیری رہنماافضل گورو کی پھانسی کی برسی پر منعقدہ ایک پروگرام کے بعد تنازع کھڑا ہو گيا تھا اور پولیس نے طلبا یونین کے صدر کو حراست میں لے لیا۔جے این یو کے اساتذہ نے بھی اسٹوڈنٹ یونین کی ہڑتال کی حمایت کی ہے۔