دانت نہ صرف چہرے کی خوبصورتی میں نمایاں اہمیت کے حامل ہوتے ہیں، بلکہ اچھی صحت کے بھی ضامن ہوتے ہیں ۔ یہ اپنی دیکھ بھال کے معاملے میں بہت ہی حساس سمجھے جاتے ہیں کیونکہ دانتوں کی دیکھ بھال اور صفائی میں عدم دلچسپی زندگی بھرکاروک بن جاتی ہے ۔ دانت اور مسوڑھے ایک دوسرے کے لئے لازم وملزوم ہیں۔ اگر آپ کا منہ بیکٹیریا سے پاک نہیں ہوگا تو نہ صرف دانتوں ا ور مسوڑھوں کو نقصان پہنچے گا بلکہ آپ کا جسم بھی انفیکشن سے متاثرہوگا جس سے مختلف امراض میں مبتلاہونے کا بھی امکان ہوتا ہے۔ دانتوں کی بہتر نشوونما انفیکشن سے بچاؤ کے لئے نت نئی تحقیقات اور طریقہ علاج دریافت ہوتے رہے ہیں۔ حال ہی میں ایک نیا طریقہ علاج دریافت کیا گیا ہے۔جس کے باعث دانتوں کے کئی امراض سے بچاؤ میں مزید پیش رفت ہوگی اور روٹ کینال بہت جلد ماضی کا قصہ بن جائے گا۔ ناٹنگھم یونیورسٹی کے ماہرین نے دانتوں کے خراب یاجراثیم زدہ نسیجی ریشوں کی جگہ مادہ بھرنے یاروٹ کینال کے مقابلے میں یہ نیا طریقہ علاج دریافت کیا ہے۔ اس علاج کے تحت مریضوں کے خراب دانتوں کو اسٹیم سیلز کی مدد سے ٹھیک کیاجاسکے گا۔ موجودہ صورت حال میں ہرسال کروڑوں افراد کو دانتوں کے امراض یا سرجری سے قبل روٹ کینال کے تکلیف دہ مرحلے سے گزرنا پڑتا ہے۔ لیکن یہ علاج تکلیف دہ ثابت نہیں ہوگا اور اسٹیم سیلز دانتوں کے اندر مرمت اور بحالی کاکام کریں گے۔ ماہرین کے مطابق” اس وقت دانتوں کی فلنگ تکلیف دہ اور خلیات کو نقصان پہنچاتی ہے۔ اور یہ اکثر دانتوں کے اندر ریشوں سے مطابقت بھی نہیں کرپاتی۔ اب انہوں نے سنینیتھک بائیو میٹریلز کو تیار کیا ہے جو ڈنیٹل فلنگ جیسا ہی ہے مگر اسے براہ راست ریشوں سے منسلک کرکے اسٹیم سیلز کو متحرک کیاجاسکتا ہے جس سے خرابی کو ٹھیک کرنا آسان ہوجاتا ہے۔ یہ میٹریل زیادہ مئوثر اور بہترین ثابت ہوں گے اور مریض کو علاج کے دوران تکلیف بھی نہیں ہوگی۔