اسلام آباد(ایس ایم حسنین) نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے وزارت داخلہ کی انتہائی اہم ذمہ داریوں کیلئے قدیم امریکی قبائل سے تعلق رکھنے والی ڈیپ ہالینڈ کو نامزد کیا ہے جبکہ سابق صدور کلنٹن اور باراک اوباما ماحولیات کے تحفظ کے ادارے میں ذمہ داریاں سرانجام دینے والے مائٰکل ریگن کو ماحولیاتی تحفظ کے ادارے کا سربراہ نامزد کیا ہے۔ غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکہ کے نومنتخب صدر جو بائیڈن نے نیو میکسیکو سے تعلق رکھنے والی ڈیب ہالینڈ کو وزیرِ داخلہ کے عہدے کے لیے اپنی ٹیم میں منتخب کر لیا ہے اور جلد ان کو باقاعدہ نامزد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ہالینڈ پہلی خاتون وزیرِ داخلہ ہوں گی جو قدیمی امریکی قبائل سے تعلق رکھتی ہیں۔ محکمہ داخلہ ملک میں وفاقی طور پر منظم 600 قبائل پر گہرا اثرو نفوذ رکھتا ہے۔ ادارہ اس کے ساتھ وفاقی اراضی بشمول وائلڈ لائف پارکس، پانی کے وسائل، معدنی وسائل کی بھی نگرانی کرتا ہے۔ یہ تمام امور 60 سالہ ڈیب کی ذمہ داریوں کا حصہ ہوں گے۔ امریکہ میں رہنے والے قبائل نے ہالینڈ کی نامزدگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے تاریخی فیصلہ قرار دیا ہے۔ دریں اثنا نومنتخب صدر جو بائیڈن نے مائیکل ریگن کو ماحولیاتی تحفظ کے ادارے کا سربراہ نامزد کیا ہے۔ ریگن اس سے قبل نارتھ کیرولائنا کی ماحولیاتی ایجنسی کے سربراہ کے طور پر کام کر رہے تھے۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ماحول کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی کئی تنظیموں نے ریگن کی نامزدگی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ ریگن سابق صدر بل کلنٹن اور اوباما کے ادوار میں بھی انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی میں مختلف ذمہ داریاں نبھاتے رہے ہیں۔ بائیڈن نے سابق امریکی جنرل لائیڈ آسٹن کو وزیرِ دفاع، اینٹنی بلنکن کو وزیرِ خارجہ، ہاویئر بسیرا کو وزیرِ صحت، پیٹ بٹیجج کو وزیر ٹرانسپورٹ نامزد کیا ہے
ہالینڈ 2018 میں امریکی کانگریس کی رُکن منتخب ہوئی تھیں جب کہ وہ ہاؤس کمیٹی برائے قدرتی وسائل کی چیئرپرسن بھی ہیں۔ اس سے قبل وہ نیو میکسیکو میں ڈیمو کریٹک پارٹی کی سربراہ تھیں۔ خیال رہے کہ نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے کئی محکموں کے لیے نامزدگیاں کر دی ہیں۔