لاہور(ویب ڈیسک) محکمہ داخلہ پنجاب نے مریم نواز کو اڈیالہ جیل میں ایئرکنڈیشن فراہم کرنے کی منظوری دیدی۔محکمہ داخلہ پنجاب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو اڈیالہ جیل میں ایئرکنڈیشن فراہم کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ ذرائع کے مطابق جیل حکام نے ڈاکٹرز کی جانب سے مریم نواز کوگرمی اور جبس کی وجہ سے اے سی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے کہا تھا جس پر جیل حکام نے سمری محکمہ داخلہ کو بھجوائی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل حکام کی جانب سے بھجوائی گئی سمری کابینہ نے منظور کی جبکہ حتمی منظوری نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کو تیرہ جولائی کے روز لندن سے واپس پاکستان پہنچتے ہی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ قومی انتخابات سے پہلے کرپشن الزامات کے تحت ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔ ابھی تک نواز شریف کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں رکھا گیا تھا۔پنجاب کے وزیراعلیٰ حسن عسکری رضوی کا نیوز ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’اڈیالہ جیل کے ڈاکٹروں نے نواز شریف کی ای سی جی رپورٹ میں تبدیلی نوٹ کی ہے۔‘‘ ای سی جی رپورٹ میں دل کی برقی سرگرمی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔حسن عسکری رضوی کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا، ’’ہم نواز شریف کی صحت سے متعلق کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے، اسی وجہ سے جیل انتظامیہ کو کہا گیا کہ انہیں راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی یا پھر پمز میں فوری طور پر منتقل کیا جائے۔‘‘ نواز شریف کو انسداد بدعنوانی کی عدالت کی طرف سے چھ جولائی کو دس برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔پاکستانی میڈیا کے مطابق قبل ازیں پاکستان کے سابق وزیراعظم نے ہسپتال منتقل ہونے سے انکار کر دیا تھا لیکن اب انہوں نے اس پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نواز شریف اپنے ذاتی معالج کو جیل میں بلانا چاہتے تھے۔ جس روز نواز شریف کو گرفتار کیا گیا تھا، اس دن ان کی خواہش کے برعکس ان کے معالج اور باورچی کو ان کے ساتھ جانے سے روک دیا گیا تھا۔ پاکستانی تجزیہ کاروں کے مطابق نواز شریف اس وقت ذہنی دباؤ کا بھی شکار ہیں کیوں کہ ان کی اہلیہ لندن کے ایک ہسپتال میں داخل ہیں جبکہ ان کی جماعت بھی مرکز میں شکست سے دوچار ہو چکی ہے۔