counter easy hit

رائے ضمیر الحق محکمے میں آل رونڈر کے نام سے مشہور ہیں

 Department rundr

Department rundr

سرائے عالمگیر(صغیر راٹھور) کانسٹیبل سے ڈی پی او تک کا سفر طے کرنے والے رائے ضمیر الحق محکمے میں آل رونڈر کے نام سے مشہور ہیں اور ضلع گجرات میں جرئم کنٹرول انہونی تاریخ رقم کر چکے ہیں یہ کہناغلط نہیں ہوگاکہ ڈی پی اور گجرات رائے ضمیرالحق گجرات میں تعیناتی دوران کارکردگی بعد میں آنے والے پولیس آفیسرز کے لیے نئے اور مشکل راستے یعنی حق اور سچ کی بنیاد پر سزا اور جزا کے عمل اور ذمہ داریاں نبھانے کا احساس چھوڑیں گے، ڈی پی او رائے ضمیر الحق کو یہ منفرد مقام بھی؂ حاصل ہے کہ انہوں نے ہمیشہ ملازمین کے ساتھ اچھابرتاو اوران سے کام لینے کا ہنر جانتے ہیں جبکہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت ایکشن کے عادی ہیں ذرائع کے مطابق پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں کسی قسم کی مداخلت کو قبول نہیں کرتے،رائے ضمیر الحق کی تربیت کے مثبت اثرات اہلیان گجرات ان کے بیٹے سابق ڈی پی اورائے اعجاز احمد کی تعیناتی کے دوران دیکھ چکے ہیں ان کے تبادلے کے بعد ان کے والد رائے ضمیرالحق کی بطور ڈی پی اور گجرات پولیس تعیناتی اہلیان ضلع گجرات کے لیے اچھا شگون ثابت ہوئی،تمام تھانوں میں پولیس اور عوام کے درمیاں دوریوں کے خاتمے سمیت عام لوگوں کی آفیسرز تک رسائی سمیت ضلع بھر میں بلاتفریق مفروران، منشیات فروشوں اور ڈکیتوں کے خلاف کامیاب کاروائیاں بدرو عناصر کے خلاف گھیرا تنگ ہونے سے عوام کو بہت ریلیف ملاہے یہ بات بھی دیکھنے ہے آئی ہے کہ وہ عناصر جو سابق ڈی پی او گجرات پولیس رائے اعجاز سے نا خوش تھے وہ اب کنٹرول میں ہیں اور ماضی کی کھنچاتانی ختم ہوچکی ہے ، امن و امان کے حوالے سے ضلع گجرات صورتحال تسلی بخش قرار دی جا سکتی ہے جس کا سہرا سابق ڈی پی اورائے عجاز اورموجودہ ڈی پی او رائے ضمیرالحق کے سر جاتاہے ، اس میں شک نہیں کہ تاریخ ہمیشہ اچھے کام کرنے والوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہے اور اپنے شعبے سے بے وفائی کرنے والے گم نامی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوتے ہیں،ڈی پی او گجرات پولیس رائے ضمیرالحق ارباب اختیار کی نظروں میں کیا مقام حاصل کرسکے ہیںیا اپنی کوششوں میں کہا ں تک کامیاب ہوتے ہیں اس بات کا فیصلہ تو آنے والا وقت ہی بہتر کر سکتاہے لیکن گجرات میں تعیناتی کے بعدڈی پی او گجرات رائے ضمیر الحق کی بہترین کارکردگی کی بنیاد پر اہلیان گجرات ویلڈن ڈی پی او رائے ضمیرالحق کہنے پر مجبور ہیں اوران کے لیے تہی دل سے دعا گوہیں اوریقین سے یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ ان کا نام ضلع گجرات کی تاریخ میں سنہری الفاظ میں لکھا اور یاد رکھا جائے گا۔