اسلا م آباد(یس ڈیسک)سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پاکستان تر کمانستان کے ساتھ محرک پارلیمانی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پر عزم ہے ، پاکستان تر کمانستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگا ہ سے دیکھتا ہے اور دونوں ممالک کی جغرا فیائی پوزیشن اور باہمی مفادات دونوں اقوام کو قریب لانے میں اہم کردار اد ا کر رہے ہیں ، خطے میں امن اور خوشحالی کے لیے پاکستان کی طر ف سے کی جانے والی کوششوں میں تر کمانستان پاکستان کا شر اکت دار ہے، خطے اور عالمی سطح پر امن کے قیام کے لیے دو طر فہ اور بین الا قومی فورمز پر پاک – تر کمانستان تعاون نا گزیر ہے ۔ وہ بدھ کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں اپنی ترکمانستانی ہم منصب اکجا تجیونا نردیوا کی سر براہی میں پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے تر کمانستان کے پارلیمانی وفد سے ہونے والی ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے ۔سپیکر نے کہا کہ پاکستان تر کمانستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگا ہ سے دیکھتا ہے اور دونوں ممالک کی جغرا فیائی پوزیشن اور باہمی مفادات دونوں اقوام کو قریب لانے میں اہم کردار اد ا کر رہے ہیں ۔انہوں نے خطے میں امن اور خوشحالی کے لیے پاکستان کی طر ف سے کی جانے والی کوششوں میں تر کمانستان کو پاکستان کا شر اکت دار قر ار دیا ۔انہوں نے کہا کہ خطے اور عالمی سطح پر امن کے قیام کے لیے دو طر فہ اور بین الا قومی فورمز پر پاک – تر کمانستان تعاون نا گزیر ہے ۔انہوں نے وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شر یف اور تر کمانستان کے صدر قربان علی بردی محمددکے مابین گزشتہ 14ماہ کے دوران ہونے والی متعدد ملا قاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت باہمی تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پر عزم ہے ۔انہوں نے پاک-تر کمانستان پارلیمانی دوستی گروپ کے مابین ہونے والی ملا قاتوں کا ذکر کرتے ہوئے دونوں ممالک کی پارلیمانوں میں تعلقات کو مستحکم بنانے اور عوامی سطح پر رابطوں کو فروغ دینے کے لیے نئی راہیں تلا ش کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔سپیکر نے کہا کہ تر کمانستانمیں موجود توانائی کے وسائل پاکستان میں توانائی کی کمی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں اور پاکستانی بندر گاہوں اور زراعت ،فوڈ پروسیز،اورٹیکسٹائل کے شعبوں میں مہارت سے تر کمانستان مستفید ہو سکتا ہے۔ تر کمانستان کے صدر کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران دونوں ممالک کے مابین ہونے والے معا ہدوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے باہمی تجارت اور اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ۔انہوں نے کہا TAPI پائپ لائن منصوبے کی تکمیل سے ایشیائی اقوام کے مابین تعاون کے نئے باب کا اضافہ ہوگا اور اس منصوبے سے جنوبی ایشیا کے ممالک میں توانائی کی کمی کو پوراکرنے میں مدد ملے گی ۔مجلس آف تر کمانستان کی چیئر پر سن اکجا تجیونا نردیوا نے کہا کہ تر کمانستان دو طر فہ پارلیمانی واقتصادی رابطوں کو فروغ دے کر پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید وسعت دینے کا خواہش مند ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاک- تر کمانستان تعاون سے خطے میں امن وخوشحالی کی نئی لہر آئے گی ۔انہوں نے کہا کہ تر کمانستان پاکستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور پاکستان کو اپنا دوست اور بھائی تصور کرتا ہے ۔انہو ں نے سپیکر قومی اسمبلی کی عوامی سطح پر رابطوں کو فروغ دینے اور پارلیمانی وفود کے تبادلوں کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے پارلیمانوں رابطوں میں اضافے اوردو طر فہ تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جا سکتا ہے ۔بعدازاں اکجا تجیونا نردیوا نے مہمانوں کے لیے رکھی گئی کتاب میں اپنے تاثرات قلم بند کیے اور وفد کے ہمراہ پارلیمنٹ کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پارلیمنٹ کے احاطے میں قائم شمسی توانائی پروجیکٹ کا بھی دورہ کیا ۔وفد نے کچھ وقت کے لیے قومی اسمبلی کے اجلاس کی کاروائی دیکھی ۔ممبران نے اس موقع پر ڈیسک بجا کر وفد کا استقبال کیا ۔