ڈیرہ غازی خان میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو اہلخانہ نے بدترین تشدد کے بعد کھائی میں پھینک کر مار ڈالا اور خودکشی کا ڈرامہ رچا دیا۔
ڈیرہ غازی خان: (یس اُردو) پسند کی شادی بڑا جرم بن گیا۔ ڈی جی خان کے قبائلی علاقے تمن لغاری میں غیرت کے نام پر لڑکی کے قتل کی لرزہ خیز واردات نے جاہلانہ دور کی یاد تازہ کر دی۔ انور اور نسرین نے پسند کی شادی کی تو دونوں گھرانوں نے پنچایت بلا لی جس میں بارڈر پولیس کے سرکل انچارج نے بھی شرکت کی۔ پنچایت نے لڑکی کو والدین کے حوالے کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔ لڑکی کو اس کا والد گھر لے گیا جہاں مشتعل اہلخانہ نے بدترین تشدد کے بعد لڑکی کو گہری کھائی میں پھینک دیا جہاں وہ سسک سسک کر دم توڑ گئی۔ اہلخانہ کا کہنا ہے لڑکی مرگی کے مرض میں مبتلا تھی اور اس نے خود کشی کی۔ لڑکی کے اہلخانہ نے بارڈر پولیس تھانہ کھر میں خودکشی کی ایف آئی آر درج کرا دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے لڑکی کو نماز جنازہ ادا کئے بغیر رات کی تاریکی میں دفنایا گیا۔ دوسری طرف انور واقعہ کے بعد روپوش ہے۔