واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکا کی سابق خاتون اول مشال اوباما نے امریکی صدر کے متعلق بڑے اہم انکشافات کئے ہیں۔ اپنی کتاب کے حوالے دیے گئے انٹرویو میں مشال اوباما نے چونکا دینے والی گفتگو کی اور کہا کہ دنیا کا طاقتور ترین شخص ہونے کے باوجود امریکی صدر بادشاہوں کی طرح
خرچ نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو یہ غلط فہمی ہے کہ وائٹ ہاوس کے تمام اخراجات عوام کے ٹیکس کے پیسے سے اداکئے جاتے ہیں جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے کیونکہ امریکی صدر اپنے ذاتی اخراجات کی ایک ایک پائی اپنی جیب سے ادا کرتا ہے۔ مشال اوباما نے یہ بھی کہا کہ وائٹ ہاؤس کا کرایہ اور عملے کی تنخواہ کے سوا ایک پائی بھی عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے ادا نہیں کی جاتی اور ذاتی استعمال کیلئے اگر مونگ پھلی بھی منگوائی جائے تو ایک ایک دانہ گن کر بل بھیج دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ اپنے کچن، گارڈن اور ذاتی مہمانوں کے کھانے پینے کا خرچہ خود اٹھاتے ہیں۔ مشال اوباما نے کہا کہ وہ باراک اوباما کو کہتی تھیں کہ کوئی فرمائش نہ کریں کیو نکہ نایاب ترین چیز بیرون ملک سے منگوا کر پیش کردی جائے گی لیکن ساتھ بھاری بل بھی بھیج دیا جائے گا۔