اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اے ٹی ایم فراڈ کیس میں اپنی کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے اس مکروہ دھندے میں ملوث ایک بڑا گروہ گرفتار کرلیا ہے۔ یہ گروہ مختلف قسم کے فراڈ کے ذریعے شہریوں سے رقوم ہتھیانے اور انہیں زندگی کی جمع پونچی سے محروم کرنے کا ماہر ہے۔تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے اے ٹی ایم فراڈ سکینڈل میں ملوث افراد کو گرفتار کرلیا ہے، ملزمان مختلف طریقوں کے ذریعے شہریوں کو لوٹنے میں ملوث رہے، ایف آئی اے کے مطابق اس فراڈئیے گروہ میں غیرملکی افراد بھی شامل ہیں ۔ جس کا تعلق رومانیہ سےہے، ملزمان فراڈ کے بعد بیرون ملک فرار ہوجاتے تھے ۔ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ اس گروہ کے دیگر افراد کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) کے مطابق ملزمان کے قبضے سے لیپ ٹاپ،کیمرے اور ایک ہزار سے زائد جعلی اےٹی ایم کارڈ بھی برآمدکئے گئے ہیں۔ ایف آئی اے نے تحقیقات کے دائرہ کار کو مزید وسیع کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ ادارے کے مطابق گرفتار ملزمان نے مختلف ڈایوائسز کے ذریعے شہریوں کو کروڑوں روپے کا ٹیکہ لگایا ہے۔ جبکہ ملکی معیشت کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ رومانیہ سے تعلق رکھنے والے اس گروہ کو عالمی قوانین کے تحت سخت سزا مل سکتی ہے۔ان ملزمان کیساتھ پاکستانی شہریوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے ، جو اے ٹی ایم سے رقوم چوری کرنے میں رومانیہ کے باشندوں سے تعاون کرتے تھے۔واضح رہے کہ گذشتہ سال کراچی کی اے ٹی ایمز میں سکمرز لگا کر صارفین کا ڈیٹا حاصل کرنے کا انکشاف کیا گیا تھا ۔ جس کے ذریعے صارف رقم پاکستان میں نکلوائے گا تاہم پیسے چین میں موجود کسی شخص کو ملیں گے۔ ۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے مطابق اے ٹی ایم سکمرز نے کراچی کے 579اے ٹی ایم کارڈز سے رقم نکالی۔کارڈز سے اکاؤنٹ تک رسائی اے ٹی ایم میں خفیہ ڈیوائس لگا کر حاصل کی گئی جبکہ بینک کی کارروائی کے بعد ہی صارفین کو لاکھوں روپے کی چوری کے بارے میں پتہ چلا۔ایف آئی اے نے بھی سائبر کرائم ایکٹ کے تحت معاملے کی تحقیقات شروع کی تھیں ۔ سکیمنگ کے دوران کبھی اے ٹی ایم کی کارڈ سلاٹ پر دو نمبر کارڈ ریڈر چپکادیا جاتا ہے، کہیں دو نمبر کی پیڈ اے ٹی ایم پر سجادیا جاتا ہے۔جرم کی اس کہانی میں ایک اور ٹوئسٹ خفیہ کیمرے کا ہے جس کی آنکھ اے ٹی ایم کا پن کوڈ ریکارڈ کرکے سارا ڈیٹا اپنے کرائم ماسٹر تک پہنچا دیتی ہے۔ کچھ سکمرز اے ٹی ایم کا ڈسپلے ہی بدل دیتے ہیں۔اس سکیم سے بچنے کے لیے مشتبہ اے ٹی ایم مشین سے رقم نہ نکلوانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔