لاہور(ویب ڈیسک)اینٹی نارکوٹکس فورس(اے این ایف )نے لیگی رہنمارانا ثنااللہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، مقدمے میں منشیات ایکٹ کی 9 سی،15،17اوردیگردفعات شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ مخبرنے اطلاع دی رانا ثنااللہ کی گاڑی میں منشیات ہے،راناثنااللہ کی گاڑی کوروکنے کے لئے حکمت عملی مرتب کی گئی،موٹروے سے آنیوالی تمام گاڑیوں کی چیکنگ کی گئی،راناثنااللہ کی گاڑی کوروکاتوان کےساتھیوں نے ہاتھاپائی کی،ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنااللہ کے فرنٹ مین عمر فاروق نے بتایاکہ منشیات رانا ثنا اللہ کی گاڑی کی سیٹ کے نیچے رکھی گئی ہے ،جس پر لیگی رہنما کی گاڑی کے نیچے سے بیگ برآمد ہوا جس میں 21 کلو وزنی منشیات برآمدہوئی جس میں 15 کلو ہیروئن شامل ہے،مقدمے میں منشیات ایکٹ کی 9سی،15،17اوردیگردفعات شامل کی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما راناثنا ءاللہ کو اے این ایف نے گرفتار کرلیا ہے ، ملک میں جار ی احتسابی عمل کے باعث کچھ بعید نہیں کہ کسی بھی وقت کسی بھی سیاستدان کوگرفتار کیاجا سکتا ہے ۔ خودتحریک انصاف کی حکومت بھی احتساب کرنے کانعرہ لگا کر اقتدار پر براجمان ہے اور باربار وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اپوزیشن کو این آراونہ دینے کی بات تواتر سے کی جارہی ہے جس کی وجہ سے جن سیاستدانوں پر کرپشن کے الزامات ہیں ان میں کچھ اندر ہیں اورباقی کو بھی اندر بھیجنے کی سزائے بازگشت سنائی دیتی رہتی ہے ۔ یہ بھی حقیت ہے کہ عوام کی اکثریت چاہتی ہے ملک میں غیر جانبدار اور شفاف احتساب ہو اور لوٹی ہوئی دولت کوبھی ملک میں واپس لایا جائے جس کولانے کے وعدے تحریک انصاف کی جانب سے اپنی انتخابی مہم کے دوران بڑے دھڑلے سے کئے جاتے رہے ہیں۔ اس لئے اب کسی سیاستدان کا کرپشن کے الزام میں نیب کے یاکسی اورادارے کے ہاتھوں گرفتار ہونا کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہوگی لیکن رانا ثناءاللہ کی اے این ایف کے ہاتھوں منشیات کیس میں گرفتاری نے بہت سے سوالات کوجنم دیدیا ہے۔