کراچی : تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ سب مل کر کام کریں گے تو ملک ترقی کرتا جائے گا، حالیہ زلزلے کی تباہ کاریوں سے نمٹنے پر حکومت کے 11 ارب روپے خرچ ہو گئے ہیں۔
پاک فوج دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہے۔ وزیر خزانہ آئی بی اے میں سینٹر فار ایکسیلین ان اسلامک فنانس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے ملک کو درپیش معاشی چیلنجز اور اسلامی بینکاری کی اہمیت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گردی کے خلاف اقدامات کر رہی ہے۔ اب ہم سب کو ملک کی خوشحالی کا سوچنا ہو گا، ترقی کرنی ہے تو معیشت اور سیاست کو الگ رکھنا ہو گا۔ ہم نےملک کے مفادات کو سیاست پر ترجیح دی۔ ہماری حکومت خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بھی بن سکتی تھی۔ لیکن ترقی تب ہی ہو گی جب ہم مل جل کر کام کریں گے۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ تاجروں کو سہولیات دینے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ تاجر حکومت کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر تجارتی پالیسیوں پرعمل پیرا ہوں تاکہ ترقی کا سفر تیزی سے طے کیا جا سکے۔ ملک بھر میں بجلی کے متعدد منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔ معاشی اصلاحات سے پاکستان اور اسلام کی خدمت ہو گی۔ 2013ء سے قبل متعدد ممالک پاکستان کے ساتھ کاروباری تعلقات ختم کر چکے تھے۔ لیکن آج ملک میں زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔
ترقی کرنی ہے تو ہمیں بہت محنت کرنا ہو گی۔ معاشی اصلاحات سے پاکستان اور اسلام کی خدمت ہو گی۔ گزشتہ اڑھائی سالوں میں متعدد معاشی مسائل سامنے آئے لیکن حکومت نے اپنی پالیسیوں سے تمام مسائل کو حل کیا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ گلوبل اسلامک بینکنگ میں داخل ہونا ہے تو عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے، معیشت کی ترقی سے ہی ملک ترقی کرے گا۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر اسلامی بینکاری کا حصہ 2 ہزار 600 ارب ڈالر ہے۔ اسلامی فنانس کا اصل مقصد چھوٹے کاوربار کو فروغ دینا ہے۔ آئندہ 3 سالوں میں اسلامی بینکاری کو مجموعی بینکاری کے 30 فیصد تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔ بینکاری کے شعبے میں اسلامی بینکاری کا حصہ 12 فیصد ہے۔