ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جینس بیورو آفتاب سلطان نے جے آئی ٹی ارکان کے کوائف اکھٹے کرنے کا اعتراف کرلیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی بی قومی اہمیت کے ہر معاملے کی معلومات اکٹھی کرتی ہے، آئی بی سرکاری اعلیٰ عہدوں پر تعینات سرکاری ملازمین کا ڈیٹا بھی اکٹھا کرتی ہے۔
جے آئی ٹی ارکان کی جاسوسی کے معاملے پر ڈی جی آئی بی نے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا کہ آئی بی قومی اہمیت کے ہر معاملے کی معلومات اکھٹی کرتی ہےیہ معلومات حاصل کرنا آئی بی کا معمول کا کام ہے۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ پاناما کیس بڑا اہم ہے اور ملکی سیاست پر اس کے اثرات ہیں، اس لیے جے آئی ٹی ارکان کے کوائف جمع کیے گئے، تاہم جے آئی ٹی ارکان کے حوالے سے معلومات جمع کرنے کے عمل کا افشا ہونا قابل تشویش ہے۔
ڈی جی آئی بی نے کہا کہ اس حوالے سے مؤثرانداز میں تحقیقات شروع کردی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی بی کی جانب سے جے آئی ٹی رکن بلال رسول اور ان کی اہلیہ کو ہراساں نہیں کیا گیا،بلا ل رسول اور اہل خانہ کے سوشل میڈیا اکائونٹس ہیک کرنے کا بھی الزام غلط ہے، جے آئی ٹی کے کسی بھی رکن کو ہراساں ، یا ان کی نجی زندگی میں مداخلت نہیں کی۔