اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) کل میڈیا بریفنگ میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے پوری دنیا، بھارت، پاکستان کے مخالف پراپیگنڈا کرنے والوں، پاکستانی صحافیوں، پاکستانی قوم سب کے ذہنوں میں جو جو سوال تھے انکے سیر حاصل جوابات دیئے گئے اور واضح کر دیا گیا کہ پاکستان معیشت بھی ٹھیک ہے، پاک سول تعلقات بھی ٹھیک ہیں اور پاکستان کا بچہ بچہ کشمیر کے لیے کٹ مرنے کو تیار ہے،پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بھی سوال کرنے کا موقع دیا گیا،سلیم صافی نے سوال پوچھا کہ ماضی میں بھی ہمیں بلیک کرنے کی کوششیں کی گئیں ،ہمارے وزراء کہتے ہیں ہمارے پاس پاؤ اور آدھے پاؤ کے بم ہیں، یہ بتائیے کہ ہمارے اسٹیٹ اور افواج پاکستان کی نیوکلیئر پالیسی کیا ہے، ہم اس کو کس حد تک ، کس جگہ پر استعمال کریں گے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایسس پی آر میجر جنرل آآصف غفور کا کہنا ہے تھا کہ صافی صاحب آپ نے بہت اچھا سوال کیا ہے لیکن اسکا جواب میرے قد سے بھی 12 فٹ اونچا ہے، یہ پالیسی پریس بریفنگ اور جلسے جلوسوں میں نہیں بتائی جاسکتی، یہ آُ جانتے ہیں، جو ذمہ دار ریاست ہوتی ہے وہ نیوکلئیر پالیسی کے بارے میں بات نہیں کرتی، جو آپ کے لیے سمجھنے کی بات ہے وہ صرف یہ ہے کہ جذبہ ہی سب کچھ ہے، قابلیت ہی سب کچھ ہے، آپ ان چیزوں کو سمجھے، میری درخواست ہے کہ ان موضوعات کو چھوڑ دیں، جب ملک کو خطرہ ہوگا ہم ہر قسم کا آپشن استعمال کریں گے۔ سلیم صافی کے اسی سوال پر رد عمل دیتے ہوئے نامور صحافی انور لودھی بھی میدان میں آگئے اور سوشل میڈیا پر ناقابل یقین پیغام جاری کر دیا، ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انور لودھی کا کہنا تھا کہ ’’ جنرل صاحب اور یہ سوال سلیم صافی کے قد سے ایک ہزار بارہ فٹ اونچا تھا ‘‘۔