راولپنڈی(مانیر نگ ڈیسک) کچھ روز قبل پریس بریفنگ میں پاک آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈی جی میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ میڈیا کے پاس جو اس وقت طاقت ہے وہ کسی کے پاس بھی نہیں ، میڈیا کو چاہیئے کہ وہ مثبت رپورٹنگ کرے، صرف چھ ماہ پاکستان کا مثبت چہرہ دکھانے سے پاکستان کہاں سے کہاں پہنچ جائے گا یہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔ میجر جنرل آصف غفور کے بیان کو بعض شر پسند عناصر نے منفی طریقے سے ترویج شروع کر دی اور صحافیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا کہ صحافی بھی اب اوپر سے آرڈر لے رہے ہیں۔ یہی طعنہ جب سینئر صحافی حامد میر کو دیا گیا تو تو انہوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیانات کو منفی طریقے سے لینے والوں کو منہ توڑ جواب دیا ، حامد میر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ نہیں کہا کہ منفی رپورٹنگ نہ کریں بلکہ یہ کہا ہے کہ جتنا ہو سکے اتنا مثبت امیج دکھائیں تا کہ پاکستان کے بارے میں قائم منفی تاثر کو ختم کیا جا سکے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے نے حامد میر کا یہ کلپ اپنے اکاؤنٹ پر ڈال دیا اور ساتھ کیپشن میں لکھا کہ ’’ حامد میر آپکا شکریہ! مثبت چیزوں کو منفی بنانے کے لیے بھی مہارت چاہیے ہوتی ہے،ایک شخص بیک وقت مثبت زندگی اور منفی دماغ ایک ساتھ نہیں رکھ سکتا‘‘۔