ڈیجیٹل ورچوئل کرنسی بٹ کوائن کی قدر پہلی بار پانچ ہزار برطانوی پاؤنڈز سے تجاوز کر گئی ہے جو کہ ایک نیا ریکارڈ ہے۔عمومی طور پر بٹ کوائن کی قدر کا ڈالر سے موازنہ کیا جاتا ہے۔بلومبرگ کے مطابق بدھ کی شام ایک بٹ کوائن کی قدر تقریباً 5015 پاؤنڈز تک پہنچ گئی تھی۔
* سائبر کرنسی بٹ کوائن نے پہلی بار 5ہزار ڈالر کی حد عبور کرلی
* ڈیجیٹل ورچوئل کرنسی’بِٹ کوائن‘کی قدر سونے سے زیادہ
اس وقت مارکیٹ میں استعمال ہونے والے بٹ کوائن کی مجموعی مالیت 110 ارب ڈالر ہے اور گذشتہ ایک سال میں اس کی مالیت میں سات گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔خیال ہے کہ بٹ کوائن کی مالیت میں تازہ ترین اضافے کی وجہ وہ اعلان ہے جو امریکی کمپنی سی ایم ای گروپ نے کیا۔ اس کمپنی نے کہا کہ وہ بٹ کوائن سے متعلق نئی پراڈکٹ اس سال کے آخر تک مارکیٹ میں متعارف کرائیں گے۔
بٹ کوائن کو جنوری 2009 میں متعارف کرایا گیا تھا اور جون 2013 تک اس کی قدر سو ڈالر اور اس سال جنوری میں وہ ہزار ڈالر سے بھی کم تھی۔لیکن اگست میں اچانک اس کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا جب اور اس کی مالیت 3400 ڈالر سے تجاوز کر گئی جب بٹ کوائن کی طرز کی نئی کرنسی بٹ کوائن کیش اس کی مالیت کو نقصان نہیں پہنچا سکی۔ایک ماہ بعد، ستمبر میں بٹ کوائن کی قدر پہلی بار 5000 ڈالر سے بڑھ گئی۔
کیمبرج یونیورسٹی کے محقق گریک ہیلمین نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‘یہ بہت اچھا سال رہا ہے نئی ٹیکنالوجی اور ورچوئل کرنسیوں کے لیے جس کی وجہ سے بٹ کوائن کی مالیت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اگر اس کی قیمت مزید بڑھتی ہے تو مجھے بالکل حیرانی نہیں ہوگی۔’گریگ ہیلمین نے مزید کہا کہ شمالی کوریا اور امریکہ کے درمیان جاری تنازع کے باعث اطراف کے ممالک میں بٹ کوائن میں دلچسپی بڑھ گئی ہے کیونکہ لوگ ڈالر اور ین میں سرمایہ کاری کرنے سے اجتناب کر رہے ہیں۔لیکن ہیلمین نے تنبیہ کی کہ اگر حکومتی اداروں نے ڈیجیٹل کرنسی کی خلاف کاروائی کی تو اس کی مالیت میں دوبارہ کمی آ سکتی ہے۔