اسلام آباد: الیکشن کمیشن اور نادرا حکام کی نااہلی کے باعث تقریباً ایک کروڑ سے زائد افراد ووٹ کے حق سے محروم ہوگئے ہیں۔
الیکشن کمیشن اور نادرا مرد اور خواتین رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد میں فرق ختم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں جب کہ الیکشن کمیشن کی صنفی فرق ختم کرنے کی مہم بھی ووٹرز کا فرق کم نہ کرسکی۔ 2013 کے عام انتخابات میں مرد اور خواتین رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد میں ایک کروڑ 9 لاکھ 95 ہزار 142 کا فرق تھا اور اب خواتین رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد کے فرق میں گزشتہ عام انتخابات 2013 کے مقابلے میں اضافہ ہوگیا ہے اور یہ فرق ایک کروڑ 24 لاکھ تک جا پہنچا ہے جب کہ 80 لاکھ کے قریب خواتین کے شناختی کارڈ ہی نہیں بن سکے اور اب آئندہ عام انتخابات میں ایک کروڑ سے زائد اہل خواتین ووٹرز ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم رہیں گی۔
ذرائع کے مطابق مرد اور خواتین ووٹرز کے درمیان سب سے زیادہ فرق پنجاب میں 66 لاکھ 87 ہزار 1 سو 16 ہے، جب کہ سندھ میں مرد اور خواتین ووٹرز کے درمیان 24 لاکھ 82 ہزار 4 سو 44 کا فرق، خیبر پختونخواہ میں 20 لاکھ 95 ہزار 363 ، بلوچستان میں 6 لاکھ 72 ہزار 966، فاٹا میں 5 لاکھ 5 ہزار 650 اور اسلام آباد میں 49 ہزار 578 کا صنفی فرق موجود ہے۔