counter easy hit

دورہ نیوزی لینڈ مایوس کن، سرفراز کی کارکردگی پر سوالات

قومی کرکٹ ٹیم کا جاری دورہ نیوزی لینڈ مایوس کن ثابت ہورہا ہے جبکہ سرفراز احمد کی کارگردگی پر بھی سوال اٹھنے لگے ہیں۔ کرکٹ حلقوں میں یہ بات زیر بحث ہے کہ آخر چیمپئنز ٹرافی کے چیمپئن کو ایسا کیا ہوگیا کہ جس پر وسیم اکرام کو یہ کہنا پڑا کہ پاکستانی ٹیم میں کوئی ایسا بیٹسمین نظر نہیں آرہا جو نیوز ی لینڈ میں سنچری کرسکے۔ نیوزی لینڈ میں جاری سیریز میں پاکستان کی کارگردگی مایوس کن رہی، لگاتار تین میچز میں Disappointment of New Zealand visit, questions on Sarfraz performanceقومی ٹیم کی شکست نے اس کی کارگردگی اور سرفراز کی کپتانی پر سوال کرنے شروع کردیئے۔

Pak-02

ہار جیت کھیل کا حصہ ہے جب دو ٹیمیں مدمقابل ہوتی ہیں تو ایک نے ہارنا اور دوسری کو جیتنا ہوتا ہے مگر ہار وہ جس میں لڑ کر ہارا جائے۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے گئے تیسرے ایک روزہ میچ میں پاکستانی ٹیم کو جس بری طریقے سے شکست کا سامنا کرنا پڑا وہ باعث تشویش اور پریشان کن ہے۔

گزشتہ تین میچز میں اگر بیٹسمینوں کی کارگردگی کے اعداد و شمار دیکھیں تو اظہر علی نے 3 میچز میں صرف 12 رنز بنائے ، فخر زمان کے 2 میچز میں 84 رنز ہیں۔ امام الحق ایک میچ کھیل کر صرف 2 رنز ہی اسکور کر سکے۔

مڈل آرڈر کی بات کی جائے تو بابر اعظم کی کارگردگی کچھ خاص نہیں رہی انہوں نے تین میچز میں 18 رنز بنائے ہیں جبکہ محمد حفیظ نے 61 اور شعیب ملک نے 43 رنز بنائے ہیں۔

Pak-04

ٹیم کے قائد سرفراز احمد کی کارگردکی پر ایک اورسوال یہ بھی کھڑا ہو رہا ہے کہ سوائے سری لنکا سے کھیلے گئے چیمپئن ٹرافی کے میچ میںسرفراز احمد کی بیٹنگ کوئی خاص نہیں رہی اور نیوزی لینڈ سے جاری سیریز کے3 میچز میںصرف 28 رنز بناسکے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم کو نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز سوٹ نہیں کر رہیں۔ نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز میں بیٹنگ کرنا سیکھنا ہو گا، بیٹسمین اس سے اچھا کھیل سکتے ہیں، اسی لئے کھلاڑیوں کو دباؤ سے نکال کر آزادانہ کھیلنے کی ترغیب دی جارہی ہے۔

گو کے سیریز میں ابھی دو ون ڈے میچز اور تین ٹی 20میچز ہونا باقی ہیں، دیکھتے ہیں کہ کیا سرفراز الیون میں کوئی مثبت تبدیلی آئے گی یا گزشتہ 3میچز کی ہار کے سائے اس پر برقرار رہیں گے۔