اسلام آباد: پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) میں 21 ارب 75 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
Disclosure of 22 billion irregularity in PWD in Public Accounts Committee
آڈٹ رپورٹ کے مطابق نیب میں پی ڈبلیو ڈی کے 60 کروڑ روپے کے 2 مقدمات جبکہ ایف آئی اے میں 39 کروڑ 65 لاکھ روپے کے 3 مقدمات ہیں۔ اجلاس میں پی ڈبلیو ڈی اسلام آباد کی جانب سے چکوال میں سڑک کی تعمیر کے منصوبے میں ٹینڈر دستاویزات میں ٹمپرنگ کا انکشاف ہوا ہے۔ اجلاس چیئرمین کمیٹی خورشید شاہ کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ و تعمیرات کے ذیلی محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی مالی سال 2013-14 کے آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں پی ڈبلیو ڈی میں 21 ارب 75 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا۔
آڈٹ حکام نے کمیٹی کوبتایا کہ پی ڈبلیو ڈی کے 8 ایگزیکٹو انجینئرز نے کنٹریکٹرز کو پیمائش کے بغیرسڑکوں کی تعمیر کیلیے ادائیگیاں کیں۔ کمیٹی نے ٹینڈر دستاویزات میں ٹمپرنگ سے5 کروڑ 95 لاکھ روپے سے زائد کے گھپلے میں فراڈ میں ملوث ایگزیکٹو انجینئرکی پینشن فوری طور پرروکنے کی ہدایت کردی۔ یہ ادائیگیاں ملتان، اسلام آباد، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سکھر، نوشہرہ پشاور اور لاہور میں کی گئیں۔ دوسری جانب خورشید شاہ نے کہا کہ کئی سال سے اربوں روپے کے منصوبے زیر التوا ہیں۔ کمیٹی نے زیرالتوا ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں منصوبہ بندی کمیشن اوروزارت خزانہ کو تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
Post Views - پوسٹ کو دیکھا گیا: 59
About MH Kazmi
Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276