اسلام آباد: پاکستان کے معروف قوال، موسیقار اور گلوکار استاد نصرت فتح علی خان کے بھتیجے اور معروف گلوکار راحت فتح علی خان نے وضاحت کی ہے کہ انہیں اپنے چچا کے گیت گانے کے لیے کسی سے کوئی اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔راحت فتح علی خان نے یہ وضاحت نصرت فتح علی خان کی اکلوتی بیٹی ندا نصرت کے اس بیان کے بعد دی ہے،
جس میں 2 دن قبل ہی انہوں نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے والد کے گیت بغیر اجازت گانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کریں گی۔لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران ندا نصرت نے کہا تھا کہ وہ پاکستان سمیت بھارت کے بھی ان گلوکاروں اور پروڈکشن ہاؤسز کے خلاف قانونی کارروائی کریں گی جنہوں نے ان کے والد کے گیتوں کو بغیر اجازت گایا۔ساتھ ہی ندا نصرت نے خود کو والد کی اکلوتی وارث قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے والد کے نام سے سوشل میڈیا پر کئی جعلی اکاؤنٹس بنائے گئے اور وکی پیڈیا پر بھی غلط معلومات فراہم کی گئیں۔اس پریس کانفرنس میں ندا نصرت نے یہ وضاحت بھی کی تھی کہ راحت فتح علی خان کے ساتھ ان کے کوئی اختلاف نہیں ہیں اور وہ ان کے بھائیوں کی طرح ہیں۔اگرچہ ندا نصرت نے راحت فتح علی خان کے خلاف کسی بھی کارروائی کا کوئی عندیہ نہیں دیا تھا، تاہم پھر بھی گلوکار نے وضاحت کی ہے کہ انہیں اپنے استاد اور چچا کے گیتوں کو گانے کے لیے کسی سے اجازت کی ضرورت نہیں۔میڈیا سے خصوصی بات کرتے ہوئے راحت فتح علی خان نے کہا کہ وہ 20 سالوں سے نصرت فتح علی خان کے جانشین بنے ہوئے ہیں۔
معروف گلوکار کے مطابق وہ نہ صرف استاد نصرت فتح علی خان کے شاگرد ہیں، بلکہ ان کی پرورش بھی انہوں نے ہی کی تھی، اس لیے انہیں ان کے گیت گانے کے لیے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔راحت فتح علی خان کے مطابق ان کے خاندان میں 600 سال سے یہ روایت چلی آ رہی ہے کہ وہ ایک دوسرے کے گیت گاتے آ رہے ہیں۔ان کے مطابق انہوں نے عالمی سطح پر صوفیانہ کلاموں اور قوالیوں کو ایک ایسے وقت میں گاکر ملک و خاندان کا نام روشن کیا، جب اس طرح کی موسیقی کو لوگ تقریبا بھول چکے تھے۔خیال رہے کہ استاد نصرت فتح علی خان اگست 1997 میں لندن میں انتقال کر گئے تھے۔راحت فتح علی خان کئی عرصے سے ان کے مقبول گیتوں کو گاتے آ رہے ہیں۔راحت فتح علی خان نے استاد نصرت فتح علی کے متعدد گیتوں کو بولی وڈ فلموں کے لیے بھی گایا ہے۔