کوئٹہ: بلوچستان کے صوبہ لسبیلا میں تیل اور گیس کے نئے وسیع ذخائر دریافت کر لیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پٹرولیم لیمیٹڈ کے ہب بلاک نمبر 2566-4 کے آپریٹراور سندھ انرجی ہولڈنگ کمپنی نے مشترکہ طور پر بلوچستان کے علاقے لسبیلا میں کھودے گئے کنویں ایکس-1 میں گیس اور تیل ذخائر دریافت کر لیے ہیں ۔ ہب کو 9 ستمبر 2017 میں 4 ہزار پانچ سو پچپن میٹر گہرائی میں ذخائر دریافت کرنے کیلئے کھودا گیا تھا اور طویل محنت کے بعد آخر کار کامیابی حاصل ہو گئی ہے ۔دریافت کیے گئے ذخائر کی مقدار دراصل تفصیلی جائزے کے بعد ہی معلوم ہو سکے گی ۔جبکہ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق پاکستان شماریات بیورو کے مطابق مصنوعات سازی کی بڑی صنعتوں (ایل ایس ایم) میں سالانہ بنیادوں پر پیداواری شرح 2.76 اضافہ دیکھنے میں آئی۔مذکورہ اضافے کو ’معمولی بہتری‘ تصور کی گئی ہے اور خدشے کا اظہار کیا گیا کہ بڑی صنعتوں میں اسی رفتار سے گروتھ کی شرح رہی تو رواں مالی سال میں اقتصادی ہدف کا حصول مشکل ہوگا۔جولائی سے مائی کے عرصے میں ایل ایس ایم میں سالانہ شرح میں 6 فیصد اضافہ ہوا جو کہ مالی سال 2018 کے مقررہ پیداواری ہدف 6.3 فیصد سے کم ہے تاہم 17-2016 میں گروتھ کی شرح 5.6 فیصد سے زائد تھی۔مئی میں فارماسیٹکل کمپنیوں میں 7.24 فیصد، الیکڑونکس میں 2.1 فیصد، کیمکلز میں 3.75 فیصد، فرٹیلائزر میں 27.5 فیصد، لیدر مصنوعات میں 19.28 فیصد اور ووڈ مصنوعات میں 56.95 فیصد گروتھ کی شرح کم رہی۔واضح رہے کہ ایل ایس ایم مصنوعات سازی میں 80 فیصد شامل کرتی ہیں اور تیل ذخائر دریافت کر لیے ہیں ۔ ہب کو 9 ستمبر 2017 میں 4 ہزار پانچ سو پچپن میٹر گہرائی میں ذخائر دریافت کرنے کیلئے کھودا گیا تھا اور طویل محنت کے بعد آخر کار کامیابی حاصل ہو گئی ہے ۔دریافت کیے گئے ذخائر کی مقدار دراصل تفصیلی جائزے کے بعد ہی معلوم ہو سکے گی ۔جبکہ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق پاکستان شماریات بیورو کے مطابق مصنوعات سازی کی بڑی صنعتوں (ایل ایس ایم) میں سالانہ بنیادوں پر پیداواری شرح 2.76 اضافہ دیکھنے میں آئی۔مذکورہ اضافے کو ’معمولی بہتری‘ تصور کی گئی ہے اور خدشے کا اظہار کیا گیا کہ بڑی صنعتوں میں اسی رفتار سے گروتھ کی شرح رہی تو رواں مالی سال میں اقتصادی ہدف کا حصول مشکل ہوگا۔جولائی سے مائی کے عرصے میں ایل ایس ایم میں سالانہ شرح میں 6 فیصد اضافہ ہوا جو کہ مالی سال 2018 کے مقررہ پیداواری ہدف 6.3 فیصد سے کم ہے تاہم 17-2016 میں گروتھ کی شرح 5.6 فیصد سے زائد تھی۔مئی میں فارماسیٹکل کمپنیوں میں 7.24 فیصد، الیکڑونکس میں 2.1 فیصد، کیمکلز میں 3.75 فیصد، فرٹیلائزر میں 27.5 فیصد، لیدر مصنوعات میں 19.28 فیصد اور ووڈ مصنوعات میں 56.95 فیصد گروتھ کی شرح کم رہی۔واضح رہے کہ ایل ایس ایم مصنوعات سازی میں 80 فیصد شامل کرتی ہیں