لاہور (ویب ڈیسک) جہانگیر ترین کا نام سامنے آ نے کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے تحریک انصاف میں دراڑ ڈالنے اورنیا گروپ بنانے کی اپوزیشن جماعتو ں کی کوششیں ناکام ہو گئیں۔ تحریک انصاف کے اہم ترین رہنماؤں نے اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے تحریک انصاف کے اندر دراڑیں ڈالنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے تین گروپوں کی صورت میں اراکین اسمبلی اتحادیوں سے رابطے کر کے حکومت کے خلاف اپوزیشن کی چال کو نہ صرف ناکام بنا دیا بلکہ مصدقہ ذرائع نے تصدیق کی کہ جہانگیر ترین اور عمران خان کے درمیان بڑھتے ہوئے فاصلوں کو کافی حد تک کم کرنے کیلئے اہم ترین رہنماوں کی کوششیں کارآ مد ثابت ہو گئی ہیں۔عمران خان کے قریبی اتحادی اورتین پرانے تحریک انصاف کے رہنما بھی، جن میں سے ایک مشترکہ دوست بھی ، نے بھی اس میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں کی بھرپور کوشش تھی کہ یا تو جہانگیر ترین یا پھر جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی میں سے کچھ لوگ حکومت کے خلاف علیحدہ محاذ بنا کر اعلان کر دیں ۔ ایک سابق وفاقی وزیر اور ایک سابق گورنر بھی اس میں پیش پیش رہے مگر تحریک انصاف کے اہم رہنما اس قدر متحرک ہو چکے تھے کہ انہوں نے اس سازش کو نہ صرف ناکام بنا دیا بلکہ یہ بھی انتظام کیا جا رہا ہے کہ بہت جلد کرونا کے معاملات بہتر ہونے پر پارٹی اجلاس بلوا کرتمام اراکین اسمبلی کھل کر وزیر اعظم کے اقدامات کی حمایت کریں گے ۔ اپوزیشن جماعتوں کے ایک اجلاس میں بات ہوئی کہ ہم پوری کوششوں کے باوجود بھی حکومتی اتحاد میں دراڑ ڈالنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ۔ اپوزیشن جماعتیں وزیر اعظم کے احساس پروگرام کی کامیابی پر بھی سخت پریشان ہیں، جس طرح اپوزیشن جماعتیں حکومت کے اندر دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہی تھیں آ ئندہ آ نے والے چند دنوں میں اپوزیشن جماعتوں خود اس کا شکار ہو سکتی ہیں ۔