اسلام آباد ( ویب ڈیسک) سنگین غداری کیس میں سابق صدر (ر) جنرل پرویز مشرف کے خلاف فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزرا نے کہا ہے کہ اداروں کے درمیاں فاصلے بڑھ رہے اور حالات کشیدگی کی جانب جا رہے ہیں ۔ وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید نے ایک انٹرویو کے دوران کہا ہے
کہ اس فیصلے سے حالات کشیدہ ہو رہے ہیں ،ملک کا خزانہ لوٹنے والوں کی ضمانتیں اور ملک کا دفاع کرنے والوں کو سزائیں ہو رہی ہیں ، اگر آرمی چیف غدار ہو سکتا ہے تو چوروں کے بارے میں کیا کہیں گے ۔ ان کا کہنا تھا اس وقت فوج کی کمانڈ اینڈ کنٹرول جنرل قمر جاوید باجوہ کے پیچھے کھڑی ہے ،کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے ، اپوزیشن جو باتیں کر رہی ہے ،ذوالفقار علی بھٹو سے نواز شریف تک یہ سب جی ایچ کیو گیٹ نمبر چار کی پیدا وار ہیں ۔دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف تفصیلی فیصلے کے بعد غور کیا جائے گا اور حکومتی موقف سامنے آئے گا۔ انہوں نے پرویز مشرف کے خلاف فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا قانونی پہلوؤں کے بارے میں کوئی وکیل ہی بات کر سکتا ہے لیکن بلاول کی کمنٹری سمجھ سے بالاتر ہے ۔سینیٹر فیصل جاوید نے کہا بلاول بھٹو کہتے ہیں کہ تاریخی فیصلہ آیا، یہ وہی پرویز مشرف ہیں جس سے انہوں نے این آر او لیا۔ کرپشن اور منی لانڈرنگ کیا آئین کے مطابق ہے ؟ جنہوں نے 10 سال ملکر ملک لوٹا، کیا یہ سب آئین کے مطابق تھا؟۔ وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے ٹویٹ کیا کہ وقت کے تقاضے ہوتے ہیں ملک کو جوڑنے کی ضرورت ہے ، ایسے فیصلے جس سے فاصلے بڑھیں، تقسیم بڑھے ،قوم اور ادارے تقسیم ہوں ان کا فائدہ؟۔ میں مسلسل کہہ رہا ہوں گفتگو کی ضرورت ہے ،نیو ڈیل کی طرف جائیں، ایک دوسرے کو نیچا دکھانا کسی کے مفاد میں نہیں، ملک پر رحم کریں