اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اثاثہ جات ظاہر کرنے کی ایمنسٹی اسکیم کے معاملے پر وفاقی وزراء میں دو دھڑے بن گئے، ملک کے اہم ترین معاملے پر وزراء تقسیم نظر آئے، وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا جس میں کرپشن اور منی لانڈرنگ سمیت ایمنسٹی اسکیم کا بھی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں 2 گھنٹے سے زائد وقت ایمنسٹی اسکیم کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں اسکیم کے مثبت اور منفی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس کے دوران اثاثہ جات ظاہر کرنے کے حوالے سے ایمنسٹی اسکیم پر کابینہ ارکان میں اختلاف رہا۔ کابینہ ارکان نے کہا جس ایمنسٹی اسکیم پر تنقید کرتے رہے اسی کو لایا جا رہا ہے، عوام کو کیا جواب دیں گے؟ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایسی ایمنسٹی اسکیمیں پی ٹی آئی کے منشور کے خلاف تھیں، اگر اثاثہ جات ظاہر کرنے کی ایمنسٹی اسکیم لانی ہی ہے تو قوم کو اعتماد میں لینا ہوگا کہ اس کی ضرورت کیوں پیش آئی ہے؟ جب تک پوری کابینہ مطمئن نہیں ہو گی اسے منظور نہیں کریں گے۔ وزیراعظم نے ایمنسٹی اسکیم کے معاملے پر مزید مشاورت کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جو کابینہ ارکان ایمنسٹی اسکیم میں تجاویز دینا چاہتے ہیں کل اجلاس میں شریک ہوں۔ ایمنسٹی اسکیم پر کابینہ ارکان کی مزید مشاورت کے لیے اجلاس کل دن دو بجے طلب کیا گیا ہے