لندن: شام پر امریکی حملے کے بعد دنیا تقسیم ہوگئی۔ برطانیہ، فرانس،جرمنی، اسرائیل، آسٹریلیا، کینیڈا، سعودی عرب اور ترکی نے امریکی کارروائی کی حمایت جبکہ ایران اور روس نے امریکی حملے کی مذمت کرتے ہوئے شام کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
امریکا نے کہا ہے کہ وہ شام پرمزید فضائی حملوں کے لیے تیار ہے کیونکہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو روکنا قومی مفاد میں ہے۔دوسری جانب روس نے شام پر امریکی حملے کے بعد امریکا سے فضائی معاہدہ منسوخ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے کے بعد امریکا سے تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ادھرپنٹاگون نے فوجی رابطے اور ہاٹ لائن برقرار رکھنے پر اصرارکیا ہے جبکہ اقوام متحدہ نے روس اور امریکا سے کہا ہے کہ وہ شام کے معاملے پر تحمل سے کام لیں۔دوسری جانب شام پر امریکی حملے کے خلاف نیویارک اور شکاگو میں ہزاروں افراد نے احتجاج کیا اور ٹرمپ مخالف نعرے لگائے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو شامی شہریوں پر بمباری کا حق نہیں اور بمباری سے انسانیت کی کوئی خدمت نہیں ہوتی۔