آپ نے اکثر دیکھا ہوگا ہے اگر لوگ زیادہ مرچ کھا لیں تو وہ اپنے منہ کی جلن دور کرنے کے لیے پانی کے گلاس کی طرف دوڑتے ہیں۔ لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا بلکہ اس کا بالکل بھی فرق نہیں پڑتا اور مرچیں لگتی رہتی ہیں۔
ماہرین غذا کا کہنا ہے کہ سرخ مرچ میں ایک عنصر کیپسا سین پایا جاتا ہے اور جب ہم یہ کھاتے ہیں تو ہماری زبان پر موجود ذائقہ کے بڈز کو حرارت کا احساس ہوتا ہے اور وہ فورا دماغ کو خبردار کرتے ہیں کہ جسم میں کوئی گرم چیز داخل ہوئی ہے اور اسے فورا ٹھنڈا کیا جائے لہذا ہم پانی کے گلاس کی طرف بھاگتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کیپسا سین پانی میں حل نہیں ہوتی جس کی وجہ سے پانی کا بالکل فائدہ نہیں ہوتا۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر کبھی آپ کو ایسی صورت حال درپیش ہو تو پانی کی بجائے زبان پر برف رکھیں۔
آپ چاہیں تو بریڈ بھی کھا سکتے ہیں کہ یہ لعاب دہن کے ساتھ مل کر ذائقہ کے بڈز میں سے کیپسا سین کا اثر کم کرتی ہے۔
ڈیری مصنوعات بھی مرچوں کی شدت کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
اس میں پروٹین کیپساسین کی شدت کو کم کرتی ہے اور ساتھ ہی معدے کی جلن سے بھی نجات دیتی ہے۔ لہذا اگلی بار آپ زیادہ مرچیں کھا لیں تو پانی کی بجائے دیگر اشیاء کو آزمائیں۔