ڈیرہ غازی خان ; سابق وفاقی وزیر سردار اویس لغاری کو ووٹرز نے کھری کھری سنا دیں۔نوجوان کا کہنا ہے کہ “نہ یہاں سکول ہے، نہ بجلی ہے ، نہ پانی ہے، ووٹ مانگتے ہوئے شرم نہیں آتی، تفصیلات کے مطابق جسیے جیسے الیکشن کا وقت قریب آ رہا ہے تو سیاسی
رہنماؤں نے بھی انتخابات میں جیت کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دیں ہیں۔پانچ سال حلقے کا منہ نہ دیکھنے والے سیاسی رہنماؤں نے بھی اب اپنے حلقوں میں جانا شروع کر دیا ہے اور عوام سے رابطہ شروع کر دیا ہے تاہم لوگوں میں بھی اب سیاسی شعور پیداہو گیا ہے۔اور وہ اپنے سیاسی رہنماؤں سے یہ سوال کرنے لگ گئے ہیں کہ پانچ سال ہمارا خیال نہیں آیا اب ووٹ مانگنے کیوں آئے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ ڈیرہ غازی خان میں پیش آیا۔قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق سابق وفاقی وزیر سردار اویس لغاری کو ووٹرز نے کھریکھری سنا دیں۔قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 191 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار اویس لغاری اپنی انتخابی مہم کے سلسلے میں قبائلی علاقہ بواٹہ پہنچے تو وہاں موجود نوجوانوں نے پی ٹی آئی زند ہ باد اور عمران خان زندہ باد کے نعرے لگا دئیے۔جلال نامی ایک نوجوان نے اویس لغاری کو ووٹ مانگنے سے پہلے ہی کھری کھری سنا دیں۔اور کہا کہ ہمارے علاقے میں نہ سکول ہے، نہ بجلی ہے ، نہ پانی ہے،ہم پچھلے پچاس سال سے مصیبتیں جھیل رہے ہیں۔ہمارے بچے ہم سے پانی اور سکول کے بارے میں پوچھتے ہیں۔ہم آج بھی صدیوں پرانے دور جیسی زندگی گزار رہے ہیں۔آپ نے ووٹ لینے کے بعد پانچ سال تک ہمیں نہیں پوچھا۔اب پھر ووٹ مانگتے ہوئے آپ کو شرم نہیں آئی۔جس کے بعد اویس لغاری کسی بات کا جواب دئیے بغیر واپس چلے گئے۔یاد رہے اس سے پہلے سابق وزیر اعظم شاید خاقان عباسی کو بھی کہوٹہ میں لوگوں نے گھیر لیا تھا اور پانچ سال کی کارگردگی کا حساب مانگا تھا۔ جب کہ سکندر بوسن کو بھی ملتان میں ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔