وزیرخزانہ اسحاق ڈار ا کہنا ہے کہ ہماری اولین ترجیح پاکستان کی معاشی حالت کو مستحکم کرنا ہے، 3کے بجائے 5سال کا میکرو اکنامک روڈ میپ تجویز کیاہے، کوئی خفیہ ٹیکس نہیں لگایاتاہم ٹیکس نان فائلرکی زندگی تنگ کردی ہے۔
پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ اللہ کے شکر ہے ہم نے پانچواں بجٹ پیش کیا، آئندہ سال چھٹا بجٹ پیش کرکے تاریخ رقم کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ سی پیک کے منصوبوں سے اقتصادی ترقی میں تیزی آئے گی۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کوئی ایسا ٹیکس نہیں لگایا جس کا اثرعام آدمی پر پڑے،جاری اخراجات کو افراط زر سے بڑھنے نہیں دیا جائے گا، قرض صرف ترقیاتی اخراجات کے لیے رکھا گیاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میکرو اکنامک استحکام کی بنیاد پر بجٹ بنایاگیاہے، 6 فیصد شرح نمو کا حصول ممکن ہے،یہ ہماری بڑی کامیابی ہوگی۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ انتخابات سے قبل میثاق معیشت پر متفق ہونا ضروری ہے۔ اگر ہم 5جون 2018 تک بجٹ منظور کرلیں تو کیا حرج ہے؟۔
وزیرخزانہ نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں دفاع کے شعبےکو زیادہ اہمیت دی گئی ہے اس کے علاوہ بجٹ میں ماضی میں نظر انداز کیے گئے زرعی شعبے پر خاص توجہ دی گئی ہے اور چھوٹے کسانوں کے لیے اسکیم کا اعلان کیا گیاہے۔ بجٹ اہداف بتاتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کےدوران قومی گرڈ میں 10ہزار میگاواٹ بجلی کی شمولیت کاہدف مقرر کیا گیا ہے۔