لاہور; تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے پیشکش کی ہے کہ شہباز شریف رونا دھونا چھوڑیں اور میری سیٹ لے لیں خیرات میں دینے کو تیار ہوں کیونکہ سیٹ اہم نہیں ہے ہماری ترجیحات تعلیم اور ہسپتال ہیں عوام کی توقعات پر پورا اتریں گے لیکن عوام کو یہ ضرور بتائیں گے کہ،
وزیراعظم ہاؤس میں گزشتہ حکومت کی خدمت پر 1200ملازمین مامور تھے، اتوار کے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے کراچی سے منتخب ہونے والے رکن اسمبلی اور مرکزی رہنما فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ عہدے اہمیت نہیں رکھتے بلکہ عوام اہم ہیں، شہباز شریف رونا دھونا چھوڑیں اور میری نشست لے لیں میں اپنی نشست خرات میں انہیں دینے کو تیار ہوں، انہوں نے کہا کہ جب تک دوسری سیاسی جماعتوں کے لوگ منتخب ہوتے رہے تب تک انتخابات اور الیکشن کمیشن ٹھیک تھا لیکن جیسے ہی شفاف الیکشن ہوئے اور عوام نے انہیں مسترد کیا تو شورشرابہ شروع کر دیا، فیصل واوڈا نے کہا کہ ہماری ترجیحات تعلیم، صحت اور عوامی شعور ہیں اور انشاء اللہ عوامی توقعات پر ضرور پورا اتریں گے، انہوں نے کہا کہ اس وقت تحریک انصاف کراچی کی مقبول ترین جماعت بن چکی ہے، فیصل واوڈا نے کہا کہ ہماری حکومت سادگی اختیار کرے گی لیکن عوام کو ضرور بتائے گی کہ گزشتہ حکومت کی خدمت پر وزیراعظم ہاؤس میں 1200ملازمین عوام کے ٹیکس کے پیسے سے مامور تھے.واضح رہے کہ شہباز شہریف نے کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 سے انتخاب لڑا جس میں انہیں ،
تحریک انصاف کے امیدوار فیصل واؤڈا نے بہت کم مارجن سے شکست دی۔شہبازشریف نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ریٹرننگ افسر ایک بار پھر ووٹوں کی گنتی کرے کیونکہ ہمارے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دی گیا تھا۔ریٹرننگ افسر نے شہباز شریف کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ’پولنگ کے دوران امیدوار کی شکایت پر آر او کارروائی کا حق رکھتا ہے لہذا درخواست گزار کو اُسی وقت اپنے تحفظات کا اظہار کرنا تھا‘۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 سے تحریک انصاف کے امیدوار کو کامیاب قرار دیا۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کی 251 نشستوں کے نتائج جاری کردیے جس کے مطابق تحریک انصاف 114 کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، پی ٹی آئی نے کراچی سے قومی اسمبلی کی 12 نشستیں حاصل کیں۔غیر سرکاری تنظیم فافن نے انتخابی عمل کو بہتر قرار دیتے ہوئے رپورٹ جاری کی جس کے مطابق ملک بھر میں ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ 53 فیصد سے زائد رہا یعنی رجسٹرڈ ووٹرز کی نصف آبادی نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔