تحریک انصاف کے سیکریٹری سوشل میڈیا حاجی ابرار اعوان لہری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کے سیکرٹری انفارمیشن پارٹی کو تماشا نہ بنائیں اور پارٹی کے اندرونی مسائل کو اخبارات کی زینت نہ بنائیں ۔ آئین اورقانون کی باتیں کرنے والےسیکرٹری انفارمیشن صاحب یہ بتائیں کہ خواتین ونگ کی سرپرستِ اعلیٰ کا عہدہ کس آئین میں ہے ، جبکہ پارٹی میں ایسے کسی عہدہ کی گنجایش نہیں ہے ہے- سیکرٹری انفارمیشن صاحب نے حلف برداری کی تقریب میں پروگرام کے دوران بائیکاٹ کی دھمکی دےکر زبردستی بلیک میل کرکےیہ عہدہ ایجاد کرکے ذاتی تعلقات کو فروغ دیا ۔کیا یہ قانونی ہے ۔ ہم لوگوں نے اس پارٹی میں اس لیئے شمولیت اختیار کی تھی کہ یہ عام لوگوں کی پارٹی ہے، اگر ورکرز کے عہدے غیرآئینی اورغیر قانونی ہیں تو انکے ووٹ قانونی کیوں ہیں – کیا یہ صرف یورو اکٹھے کرنے کا ڈھونگ ہے ، اگر فرانس کےریذیڈنٹ کارڈ نہ رکھنے والوں کو عہدہ لینے کا حق نہیں تو میری پاکستان تحریک انصاف کے اعلی عہدیداروں سے گزارش ہے کہ ایسے سب غیر رسمی اور غیر قانونی عہدے کالعدم قرار دیےجائیں جو بغیر میرٹ اورآئین کے بنائے گئے ہیں اور جنکا مقصد صرف ذاتی تعلقات کا فروغ ، ذاتی فائدے اور ذاتی شہرت حاصل کرنا ہے ۔سیکرٹری انفارمیشن صاحب اگر ہمارے عہدے تسلیم نہیں کریں گے ہم بھی انہیں تسلیم نہیں کرتے ۔ تحریک انصاف کا مطلب ہے انصاف سب کے ساتھ ۔