سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ جو تاریخ میں زندہ نہیں رہنا چاہتے وہ پاناما اور جیلوں سے ڈرتے ہیں۔
دادو میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت پر اس وقت شب خون مارا گیا جب وہ دنیا میں پاکستان کا بول بالا کر رہے ہیں اور انہیں معلوم تھا کہ ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے لیکن آج پاناما اور جیلوں سے ڈرنے والے تاریخ میں زندہ نہیں رہنا چاہتے۔ سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا پیپلزپارٹی کی حکومت نے پارلیمنٹ کو اختیارات دے کر جمہوریت کو مضبوط کیا تاہم ہم نے خود کو حکومت میں رکھنے کے لئے طریقہ کار نہیں بنانے بلکہ عوام کو حکومت میں رکھنے کیلیے طریقہ کار ترتیب دینا ہیں۔ آصف زرداری نے کہا کہ اگر میں پارلیمنٹ کو اختیارات منتقل نہ کرتا تو میاں صاحب آج وزیراعظم نہ ہوتے بلکہ وہ صدر ہوتے اور صدر کے خلاف کوئی ریفرنس نہیں آسکتا۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ کہا جارہا ہے کہ 70 سال ہوگئے اور پاکستان نے ترقی کیوں نہیں کی، پاکستان کی ترقی اس لئے نہیں ہوئی کیوں کہ 40 سال تک مارشل لا مائینڈ سیٹ نے ملک پر حکومت کی۔ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ آج وہ سیاہ دن ہے جب جمہوریت پرشب خون مارا گیا، ذوالفقار علی بھٹو نے عوامی طاقت کے ساتھ سپر پاور کو للکارا اور انہیں معلوم تھا کہ ان کے ساتھ کیا ہوگا لیکن انہوں نے ملک سے باہر جانے سے منع کردیا تھا۔ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ میرا آصفہ بھٹو زرداری سے ایک ہی بات پر جھگڑا ہے کہ میں چاہتا ہوں کہ وہ نوابشاہ سے انتخابات میں حصہ لیں لیکن وہ لیاری سے انتخاب لڑنا چاہتی ہیں۔