جب آپ گوگل استعمال کرتے ہیں تو آپ ایک ڈیل کرتے ہیں جس میں جی-میل، ڈرایئو، سرچ، یو ٹیوب اور گوگل میل وغیرہ مفت میں استعمال کر پاتے ہیں۔ بدلے میں آپ اپنی معلومات ایڈورٹائزر کے ساتھ شئیر کرتے ہیں تاکہ وہ اپنے اشتہار مزید موثر بنا سکیں۔ مثال کے طور پر ائیر لائن والے ان لوگوں کو ٹارگٹ کرتے ہیں جو سفر کرنا پسند کرتے ہیں اور بچوں کے کپڑے بنانے والے والدین کو ٹارگٹ کرتے ہیں۔
گوگل آپ کے بارے جاننے کے لئے بہت سے طریقے استعمال کرتا ہے۔ کچھ چیزیں ایسی ہیں جو آپ گوگل کو خود بتاتے ہیں جب آپ جی-میل یا اینڈرائڈ سے سائن اپ کرتے ہیں جس میں آپ کا نام ، فون نمبر اور جگہ وغیرہ شامل ہوتی ہیں۔لیکن گوگل اس کے علاوہ اور بھی چیزوں پر نظر رکھتا ہے کہ آپ کس سائٹ کو وزٹ کر رہے ہیں یا کس چیز پر کلک کر رہے ہیں۔’ویب اینڈ ایپ ایکٹیویٹی’ نامی پیج کو وزٹ کر کے آپ جان سکتے ہیں کہ گوگل کیا دیکھ رہا ہے۔ اس کے بعد آپ ‘ایڈز سیٹنگ’ پر جا کر دیکھ سکتے ہیں کہ گوگل ایڈورٹائزرز کو آپ کے بارے میں کیا جانکاری دے رہا ہے اور آپ اسے بدل بھی سکتے ہیں۔
‘ویب اینڈ ایپ ایکٹیویٹی’ پیج کو ڈھونڈنا آسان نہیں ہے۔ اس کے لئے آپ کو گوگل پر لاگ ان ہونا ہوگا اور پھر
پر کلک کر کے ‘آل ٹائم’ پر کلک کرنا ہوگا۔ اس سے آپ وہ تمام پیج ڈیلیٹ کر سکتے ہیں جو آپ نے سرچ کئے ہیں لیکن گوگل آپ کو ایک دن میں صرف ایک دن کا ڈیٹا ہی ڈیلیٹ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
اب آپ سب سے اوپر اسکرین کی بائیں جانب مینیو کے بٹن پر کلک کریں۔ یہاں آپ کو وائس، ڈیوائس، لوکیشن اور یو ٹیوب ریکارڈ کے لنک مل جائیں گے۔ یہاں بھی آپ اپنا ڈیٹاڈیلیٹ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ مینو میں لوکیشن ہسٹری پر کلک کریں گے تو یہ آپ کو میپ پر لے جائے گا جو ٹائم لائن ہوگی جس میں جہاں آپ نے سفر کیا ہے ان جگہوں کی تفصیلات موجود ہونگی۔ اب دائیں جانب نیچے سیٹنگ کے بٹن پر کلک کریں۔ یہاں سے آپ لوکیشن ڈیٹاڈیلیٹ کر سکتے ہیں۔
‘مائی اکاوٴنٹ’ پر کلک کریں۔ یہ آپ کو اکاوٴنٹ سیٹنگ پیج پر لے جائے گا۔ بائیں جانب ‘ایکٹیوٹی کنٹرول’ پر کلک کریں پھر ‘ایڈز سیٹنگ’ پر کلک کر کے نیچے جائیں اور پھر ‘مینیج ایڈ سیٹنگ پر کلک کریں۔
یہ وہ جگہ ہے جہاں سے گوگل ہمارے بارے میں معلومات حاصل کرتا ہے۔ جو چیزیں ہم شئیر کرتے ہیں جیسے کتابیں، میوزک، کھانا، وغیرہ شامل ہیں گوگل اس سے ہماری جنس کا بھی اندازہ لگا تا ہے۔
نیچے جائیں اور ‘کنٹرول سائنڈ آوٴٹ ایڈز’ پر کلک کریں اور اب آپ ‘انٹرسٹ بیسڈ ایڈز’ کو آف کریں۔