تحریر : اختر سردار چودھری
ڈاکٹر طاہر القادری کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں ،آپ 19 فروری 1951 کو جھنگ میں پیدا ہوئے ۔ان کے آبائو اجداد سیال ہیں والد کا نام پروفیسر فرید الدین قادری ہے ۔انہوں نے اپنے بیٹے کو دین و دنیا دونوں طرح کی تعلیمات دلائیں ۔آپ نے 1966 میں میٹرک ،1969 میں ایف ایس سی(علاوہ ازیں 1963تا 1970 میں جھنگ سے درس نظامی) 1970 میں بی اے پرائیویٹ پاس کیا 1973 میں پنجاب یونیورسٹی سے علوم اسلامیہ میں ایم اے 1975 ایل ایل بی اور 1986 میں اسلامی سزائوں کے قانون میں(پی ایچ ڈی )کی ڈگری حاصل کی ۔گورنمنٹ کالج میانوالی میں 1973 علوم اسلامیہ کے لیکچرر اور 1975 میں استعفیٰ دے دیا ۔1976 میں ایڈوکیٹ ڈسٹرکٹ کورٹ کے طورپر جھنگ میں پریکٹس شروع کی ۔اسی سال نوجوانوں کی ایک تنظیم بنائی ۔1978 میں لاہور منتقل ہوئے پنجاب یونیورسٹی میں اسلامک لا پڑھاتے رہے ۔1983 تک وہاں پڑھاتے رہے ۔اسی سال حکومت پاکستان کی جانب سے وفاقی شرعی عدالت کا مشیر فقہ نامزدہوئے ۔ان کی شادی 24 برس کی عمر میں 1975 میں ہوئی ، ان کے دو بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں بڑے بیٹے کا نام حسن محی الدین قادری اور دوسرے کا نام حسین محی الدین قادری ہے۔وہ پاکستان میں اسلامی انقلاب کے خواہاں ہیں اس کے لیے انہوں نے ایک بار قرآن اور ایک بار اپنے مرشد کے ہاتھ پر اپنی زندگی اسلامی انقلاب کے لیے وقف کرنے کا عہد کیا۔
اس کے لیے انہوں نے جہدو جہد کا آغاز 1976 میں جھنگ میں نوجوانوں کی” تنظیم محاذ حریت “قائم کر کے کیا ۔پھر 1980 میں” منہاج القرآن” اس تنظیم کا نیا نام رکھا ،اور اس کا دائرہ کار بڑھایا ،وہ ملک بھر میں مقبول ہوئے ٹی وی پروگرام فہم القرآن کی وجہ سے ،اس وقت نواز شریف وزیر اعلی بھی نہیں تھے اس لیے یہ جو کہا جاتا ہے کہ ان کی شہرت میں جناب نواز شریف کا ہاتھ ہے کسی حد تک غلط ہے ہاں بعد ازاں اتفاق مسجد نے ان کی مقبولیت میں اضافہ کیا ، محمد نواز شریف ان کی بے پناہ عزت کرتے تھے ،اپنے کاندھوں پر اٹھا کر ان کو حج کروایا ۔آپ نے 25 مئی 1989 کو پاکستان عوامی تحریک کی بنیاد رکھی ،جس کا بنیادی مقصد پاکستان میں انسانی حقوق و عدل و انصاف کی فراہمی ،تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی،خواتین کے حقوق کا تحفظ ،کرپشن کا خاتمہ وغیرہ 1990 میں پاکستان عوامی تحریک نے پہلی بار الیکشن میں حصہ لیا ،عوام میں ان کے بے پناہ مقبولیت وعزت ہے لیکن ان سے بہت سے محبت کرنے والے کہتے ہیں کہ ان کو گندی سیاست میں نہیں آنا چاہیے تھا ،ہمارے خیال میں ایسا کہنے والے درست نہیں کہتے ڈاکٹر صاحب جیسے لوگوں کو ہی سیاست کا گند صاف کرنے کے لیے اس میں آنا چاہیے۔
عوامی تحریک کے پلیٹ فارم سے 1990 میں کوئی سیٹ حاصل نہیں کر سکے ،2002 میں وہ اسمبلی میں پہنچ گئے ،لیکن انہوں نے استعفیٰ دے دیا اسمبلی استعفیٰ دینے والے آپ پاکستان کی تاریخ کے پہلے رکن ہیں آپ نے41 صفحات پراس کی وجوہات بھی لکھیں کہ میں نے استعفیٰ کیوں دیا ہے ۔ڈاکٹر صاحب نے دو مرتبہ لانگ مارچ و دھرنے دے کر پاکستان کی سیاست میں اپنی اہمیت منوا لی ہے ،اب وہ ایک پریشر گروپ بن چکے ہیں ،آنے والے انتخابات میں اگر وہ تحریک انصاف اور ق لیگ سے الیکشن لڑتے ہیں تو کافی سیٹیں ان کی راہ تک رہی ہیں۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ اگر کسی بھی اسلامی جماعت کی پوری دنیا میں ابتدائی دو دہائیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو تحریک منہاج القرآن ،فروغ و ترقی ،نام و کام ،خاص تنظیم سازی ،تعلیم و دعوت ،میں ایک نمایاں مقام رکھتی ہے ۔دنیا کا سب سے بڑا اعتکاف منعقد کرنے اور میلاد کی محفل منعقد کرنے کا اعزاز بھی آپ کو حاصل ہے ۔آپ نے منہاج القرآن کے ادارے میںگوشہ درود قائم کیا جس میں سارا سال آپ پر درود شریف پڑھا جاتا ہے ۔آپ تجدید و احیاء اسلام کی عالم گیر تحریک کے بانی ہیں جو 80 ممالک میں پھیل چکی ہے ۔پاکستان میں منہاج القرآن ضلع ،تحصیل ،یونین کونسل کی سطح تک نیٹ ورک قائم ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا غیر سرکاری تعلیمی نیٹ ورک بھی آپ نے قائم کیا ہے ۔اس کے تحت پاکستان میں غالبا 600 سے زائد تعلیمی ادارے قائم ہیں جن کے نصاب میں دین و دنیا اور موجودہ عہد کو سامنے رکھ کر ترتیب دیا گیا ہے ۔ان کے مخالفین ان پر الزام لگانے کے سوا کوئی ایک،فرد ،ادارہ اتنے مختصر وقت میں ہمہ جہت کوئی ایک بھی اتنا کارنامہ سرانجام نہیں دے سکا۔
انہوں نے 1000 کے قریب کتب لکھیں ہیں اور اتنے کم عرصے میں اتنی تعداد میں کتب لکھنا بھی ان کا شاندار کارنامہ ہے جن میں سے 500 شائع ہو چکی ہیں باقی زیر طبع ہیں ان کی مشہور کتابیں ترجمہ القرآن عرفان القرآن ،احادیث پر مشتمل ذخیرہ منہاج السوی المنہاج السوی کے نام سے احادیث کا ذخیرہ مرتب کیا جو گزشتہ 1000 سال میں احادیث پر ہونے والا پہلا کام ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے سیرت رسول پر دنیا کی شائد سب سے طویل کتاب لکھی ہے جو بارہ جلدوں پر مشتمل ہے ،اسلام اور جدید سائنس ،دہشت گردی اور فتنہ خوارج ،شان اولیائ،اسلام میں خواتین کے حقوق ،عقائد میں احتیاط کے تقاضے ،اسلامی نظام معیشت ،اسلام میں اقلیتوں کے حقوق ،وغیرہ ۔عرفان القرآن کے نام ہے انہوں نے قرآن پاک کا اردو و انگریزی میں شاندار ترجمہ کیا ،جسے بے پناہ مقبولیت ملی ہے۔
ان کے قائم کردہ ادارے سے منہاج القرآن اور دختران اسلام کے نام سے ماہنامے شائع ہوتے ہیں۔قرآن و سنت ،فروغ علم ،اصلاح احوال امت،اتحاد امت ،غلبہ دین حق کی بحالی ،پاکستان میں مصطفوی نظام کے نفاذ کے لیے ایک منہاج القرآن مذہبی جماعت اور عوامی تحریک سیاسی جماعت کے نام سے بنائیں ہیں ۔علاوہ ازیں منہاج ویلفیئر فاونڈیشن کے تحت فلاح کا ادارہ کام کررہا ہے ۔ڈاکٹر صاحب ایک ہمہ جہت اور عہد ساز شخصیت ہیں۔
تحریر : اختر سردار چودھری