ایوب میڈیکل کمپلکس ایبٹ آباد کے ڈاکٹرز کی اسپتال انتظامیہ کی مبینہ کرپشن کیخلاف ہرتال نویں روز میں داخل ہوگئی۔ مسیحاوں کی ہڑتال کے باعث8روز میں جاں بحق افراد کی تعداد 80 سے تجاوز کرگئی ہے۔ایبٹ آبادکے ایوب ٹیچنگ اسپتال میں ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری ہے اور اسپتال میں مریضوں کو صرف ایمرجنسی سہولیات دی جا رہی ہیں، سینئرڈاکٹرز نے احتجاج کے طور پر سلیکشن پروموشن و دیگر کمیٹیوں سے استعفی دے دئیےہیں اور ایوب میڈیکل کالج میں بھی کلاسز کا بائیکاٹ جاری ہے۔ہڑتالی ڈاکٹرز کا مطالبہ ہے کہ مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث اسپتال ڈائریکٹر بریگیڈئر اجمل، کالج ڈین ڈاکٹر عزیز النساء عباسی، بورڈ آف گورنرز کےچیئرمین جاوید پنی اور سیکرٹری بورڈ میجر ر صدیق کوفوری ہٹایا جائے۔اسپتال انتظامیہ کے مطابق اب تک 80 سے زائد مریض جاں بحق ہوئے، تا ہم یہ تعداد معمول کے مطابق ہے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کوئی بھی مریض طبی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے جاں بحق نہیں ہوا ہے۔ڈاکٹرز کی ہڑتال کو 9 دن گزر گئے مگر حکومت یا محکمہ صحت کی جانب سےان سے مذاکرات تاحال شروع نہ ہو سکے، جس کی وجہ سے عوام کو رمضان میں بھی مناسب طبی سہولتوں کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے ۔