اسلام آباد(ایس ایم حسنین) افغانستان میں حالیہ راکٹ حملوں کے باعث تشدد کی نئی لہر کے بعد دوحہ مذاکرات 20 دن کیلئے ملتوی کردیے گئے ہیں۔ یہ بات امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں بتائی۔ سلسلے وار ٹوئٹر پیغامات میں ان کا کہنا تھا کہ دونوں افغان مذاکراتی ٹیمیں 20 دن کیلئے مذاکراتی عمل سے وقفہ لے رہی ہیں ۔ اس دوران دونوں ٹیمیں مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل تمام شقوں پر مشاورت کرینگی۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے جنگ جاری ہے اور اس وقت اس جنگ کے ایک سیاسی حل اور سیز فائر معاہدے کی اشد ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ بہت کچھ دائو پر لگا ہوا ہے اور یہ انتہائی ضروری ہے کہ وقفے کی طے شدہ مدت کے دوران 5 جنوری تک مذاکراتی عمل دوبارہ شروع ہوجائے۔
@US4AfghanPeace
·
1h
1/3 The two Afghan negotiating teams announced in Doha they will take 20 days off to “consult on the agenda items.”
2/3 Tragically, the war continues. The need for a political settlement, reduction in violence, and a ceasefire remain urgent.
3/3 Given how much is at stake, it is imperative that there is no delays in resumption of talks and they must resume on Jan 5 as agreed.